Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بالی وُڈ کے ’مسٹر پرفیکشنسٹ‘ عامر خان نے انڈسٹری چھوڑنے کا اعلان کیوں کیا؟

آئندہ برس مارچ میں عامر خان 60 سال کے ہو جائیں گے (فوٹو: اے ایف پی)
مسلسل چار دہائیوں تک بالی وُڈ میں کامیابی کے جھنڈے گاڑنے والے عامر خان نے کورونا وبا کے دوران اداکاری چھوڑنے کے متعلق سوچ بچار شروع کر دی تھی۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں عامر خان نے کہا ہے کہ ’کورونا وبا کے دنوں میں ایک مرتبہ کام کے دوران مجھے خیال آیا کہ میں نے اپنی ساری عمر سنیما کی اس جادوئی دنیا کو دے دی حتیٰ کہ میری جوانی بھی اسی انڈسٹری میں گزر گئی۔‘
ان کا یہ کہنا کچھ غلط بھی نہیں، عامر خان نے ایک عرصے تک انڈین سنیما کے ثقافتی ورثے کو ترتیب دینے میں اپنا کردار ادا کیا اور پھر وہ بالی وُڈ کے ایک بڑے اداکار بنے۔
عامر خان نے ہندی سنیما کو ایسی شاندار فلمیں دی ہیں جو نہ صرف ہندی سمجھنے والے فلم بینوں میں مقبول ہوئیں بلکہ انہوں نے عالمی سطح پر بھی انڈین سنیما کو شہرت بخشی۔
عامر خان نے ’تھری ایڈیٹس‘، ’دنگل‘ اور ’تارے زمیں پر‘ جیسی سُپرہٹ فلمیں دیں۔ ان کی فلم ’لگان‘ سنہ 2002 میں آسکرز ایوارڈ کے لیے نامزد ہوئی تھی۔
70 کی دہائی سے اپنے فلمی سفر کی شروعات کرنے والے عامر خان کہتے ہیں کہ ’کام میں الجھے رہنے کی وجہ سے اپنی ذاتی زندگی پر کوئی خاص توجہ نہیں دے سکا۔‘
وہ بتاتے ہیں کہ ’مجھے سب کچھ کھونے کا احساس کافی دیر سے ہوا اور جب ہوا تو پھر اس پر میرا فوری ردعمل یہ تھا کہ میں نے بہت کام کر لیا ہے، اب فلمیں چھوڑ دینی چاہییں۔‘
اس کے بعد عامر خان کے بچوں نے انہیں اس بات پر راضی کیا کہ انہیں اداکاری سے ریٹائرمنٹ نہیں لینی چاہیے۔
عامر خان بتاتے ہیں کہ ’میں اپنے خیال میں طے کر چکا تھا کہ میں چھوڑ دوں گا لیکن پھر میں نے نہیں چھوڑی۔‘
آئندہ برس مارچ میں 60 سال کی عمر کو پہنچنے والے عامر خان اب فلموں میں دوبارہ کام کرنا چاہتے ہیں۔
وہ نئے ٹیلنٹ کو سامنے لانے کے لیے ’عامر خان پروڈکشن‘ کے پلیٹ فارم کے استعمال کا بھی ارادہ رکھتے ہیں۔

شیئر: