Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یونان کشتی حادثہ، انسانی سمگلر سمیت 2 ملزمان گرفتار: ایف آئی اے

دفتر خارجہ نے حادثے میں چار پاکستانی شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کی تھی (فوٹو: ہیلینک کوسٹ گارڈ)
پاکستان کے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے ترجمان کا کہنا ہے کہ گوجرانوالہ زون کی بڑی کارروائی کے نتیجے میں یونان کشتی حادثے میں ملوث انسانی سمگلر سمیت دو ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
ایف آئی اے کے ترجمان نے اتوار کو جاری بیان میں کہا ہے کہ ’ڈی جی ایف آئی اے احمد اسحاق جہانگیر کی ہدایات پر یونان کشتی حادثے میں ملوث عناصر کے خلاف کارروائی کی گئی جس میں گوجرانوالہ سے محمد اسلم اور سعید احمد نامی مشتبہ ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔‘
بیان کے مطابق ’مشتبہ ملزم محمد اسلم یونان کشتی حادثے میں ملوث ہیں اور وہ سمگلنگ میں ملوث بین الاقوامی گینگ کے کارندے ہیں جنہوں نے متاثرین کو یورپ بھجوانے کے لیے لاکھوں روپے ہتھیائے تھے۔‘
ترجمان نے بتایا کہ ’ملزم نے متاثرین سے مجموعی طور پر 85 لاکھ روپے ہتھیائے اور گینگ کے دیگر ملزمان کی مدد سے متاثرین کو پہلے لیبیا بھجوایا جہاں سے انہیں کشتی سے یونان بھجوانے کی کوشش کی گئی۔‘
بیان میں کہا گیا ہے کہ ’ملزم کو جدید ٹیکنالوجی کو بروئے کار لاتے ہوئے گوجرانوالہ سے گرفتار کیا گیا جب کہ ایک اور کارروائی میں انسانی سمگلر کو گجرات سے گرفتار کیا گیا جو بھاری رقوم کے عوض جعلی سفری دستاویزات بنوانے میں ملوث تھا۔
بیان کے مطابق گرفتار ملزمان سے تفتیش کا آغاز کر دیا گیا جب کہ دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے بھی چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
ڈائریکٹر گجرانوالہ زون نے کہا کہ یونان کشتی حادثے میں ملوث عناصر کے خلاف کریک ڈاون جاری رہے گا اور مزید ملزمان کی گرفتاری کے لیے خصوصی چھاپہ مار ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ملزم کو جدید ٹیکنالوجی کو بروئے کار لاتے ہوئے گوجرانوالہ سے گرفتار کیا گیا (فوٹو: ہیلینک کوسٹ گارڈ)

عبدالقادر قمر کے مطابق ملزمان کی گرفتاری کے لیے تمام تر وسائل کو بروئے کار لائے جا رہے ہیں اور ’کسی شخص کو بھی معصوم لوگوں کی زندگیوں سے کھیلنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ ٹھوس شواہد کی روشنی میں ملزمان کو سخت سزائیں دلوائیں گے۔‘
گذشتہ ہفتے بین الاقوامی ذرائع ابلاغ نے یونانی کوسٹ گارڈ کے حوالے سے بتایا تھا کہ جنوبی جزیرے گیوڈوس کے قریب لکڑی کی ایک کشتی الٹنے کے بعد کم از کم پانچ تارکین وطن ڈوب کر ہلاک ہو گئے جبکہ عینی شاہدین کے مطابق بہت سے لوگ لاپتہ ہیں۔
کوسٹ گارڈ کا کہنا تھا کہ اب تک 39 افراد جن میں سے زیادہ تر کا تعلق پاکستان سے ہے، کو اس علاقے میں کارگو جہازوں کے ذریعے بچایا گیا ہے۔
پاکستان کے دفتر خارجہ نے حادثے کے نتیجے میں چار پاکستانی شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کی تھی۔
حادثے کے بعد وزیر داخلہ محسن نقوی نے ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دی تھی۔ 

شیئر: