امریکی ارب پتی بزنس مین جیف بیزوس نے کہا ہے کہ انہیں نہیں لگتا کہ ایلون مسک، صدر ٹرمپ کے ساتھ اپنے قریبی تعلقات کو ان کی کمپنی بلیو اوریجن کے خلاف استعمال کرکے نقصان پہنچائیں گے۔
کیپ کیناویرل میں برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کو دیے گئے انٹرویو میں جیف بیزوس نے کہا کہ وہ آنے والی انتظامیہ کے سپیس ایجنڈے کے بارے میں ’بہت پُرامید‘ محسوس کرتے ہیں۔
انہوں نے اس امکان کو بھی رد کیا کہ ایلون مسک ٹرمپ کے ساتھ قریبی تعلق کو بلیو اوریجن کے خلاف استعمال کریں گے۔
مزید پڑھیں
-
جیف بیزوس کی بلیو اوریجن پرواز کا کامیاب خلائی سفرNode ID: 674691
ایلون مسک کی سپیس کمپنی سپیس ایکس کی حریف کمپنی کے مالک کے مطابق ’ایلون مسک واضح کر چکے ہیں کہ وہ اپنے مفاد کے بجائے عوام کی فلاح کے لیے متحرک ہیں اور میں ان کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہوں۔‘
جیف بیزوس بلیو اوریجن کی لانچنگ کے لیے ان دنوں فلوریڈا کے علاقے کیپ کیناویرل میں ہیں اور اس کے لیے بنائی گئی 30 منزلہ عمارت کے حوالے سے خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ وہ سپیس انڈسٹری پر سپیس ایکس کی اجارہ داری کو ختم کر سکتی ہے۔
ایلون مسک جنہوں نے ٹرمپ کو دوبارہ صدر منتخب کرانے کے لیے 25 ارب ڈالر خرچ کیے ہیں، وہ انہیں خلائی معاملات کی طرف متوجہ کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔
انہوں نے پچھلے ماہ کہا تھا کہ ’امریکہ کو چاند پر جانے کے بجائے سیدھا مریخ پر مشن بھیجنا چاہیے، جس سے صنعت میں اتار چڑھاؤ بڑھنے کے ساتھ ساتھ ناسا کے خلائی تحقیقاتی پروگرام میں بڑی تبدیلی کے امکانات بھی پیدا ہو گئے ہیں۔‘
جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ ناسا کے چاند سے متعلق پروگرام میں ممکنہ تبدیلی پر تشویش رکھتے ہیں تو جیف بیزوس کا کہنا تھا کہ ’میری رائے ہمیں دونوں کی طرف جانا چاہیے یعنی چاند پر بھی اور مریخ کی طرف بھی۔‘
ان کے مطابق ’ہمیں کسی چیز کو شروع کرنے یا روکنے کی بحث میں نہیں الجھنا چاہیے اور قمری پروگرام کو ہر حال میں جاری رکھنا چاہیے۔‘
امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ نومتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ حلف اٹھانے کے بعد ناسا کے چاند سے متعلق پروگرام میں تبدیلی لائیں گے اور مریخ مشن پر توجہ مرکوز کریں گے۔