یہ پیج مزید اپ ڈیٹ نہیں کیا جا رہا
اہم نکات
-
لندن کے لیے پی آئی اے کی پروازیں جلد شروع ہونے کی امید
-
وزیرِ خزانہ کے مطابق پاکستان جون تک پانڈا بانڈ جاری کر سکتا ہے
-
کوئٹہ کو کراچی سے ملانے والی شاہراہ 35 گھنٹوں کے بعد کھل گئی
-
اسلام آباد میں قومی اسمبلی اور سینیٹ کا اجلاس
فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت
سپریم کورٹ میں جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سات رکنی بینج فوجی عدالتوں میں سویلینز کے خلاف انٹرا کورٹ اپیلوں پر سماعت کر رہا ہے۔
سماعت کے دوران جسٹس امین الدین نے ریمارکس دیے کہ دیکھنا یہ ہے کہ سویلینز کا کن حالات میں ٹرائل ہو سکتا ہے۔
وزارتِ دفاع کے وکیل خواجہ حارث نے اس موقع پر کہا کہ ماضی میں سپریم کورٹ قرار دے چکی ہے کہ ریٹائرڈ اہلکار سویلینز ہوتے ہیں۔ جس پر جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ جس کیس کا حوالہ دیا جا رہا ہے اس میں ریٹائرڈ اور حاضر سروس افسران دونوں ملوث تھے۔
جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ آرمی ایکٹ کا دائرہ جتنا وسیع کیا جا رہا ہے اس میں تو کوئی بھی آ سکتا ہے۔
وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث نے دلیل دی کہ ایف بی علی کیس میں جن افراد پر کیس چلایا گیا وہ ریٹائرڈ تھے۔
جسٹس مسرت ہلالی کا کہنا تھا کہ کنٹونمنٹ میں اگر کسی سپاہی کا سویلین کے ساتھ اختلاف ہو جائے تو کیس کہاں جائے گا؟ اس پر خواجہ حارث نے کہا کہ اختلاف الگ بات ہے۔
جسٹس جمال خان مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ ملٹری ٹرائل کے معاملے کو بہت وسعت دی جا رہی ہے۔
تاہم وزارت دفاع کے وکیل کا کہنا تھا کہ زمانہ امن میں بھی ملٹری امور میں مداخلت کرنے پر سویلین کا ٹرائل ملٹری کورٹس میں ہی چلے گا۔
جسٹس حسن اظہر رضوی نے سوال کیا کہ آخر کوئی ماسٹر مائنڈ بھی ہوگا، سازش کس نے کی؟
اس پر وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ ’سازش کرنے والے یا ماسٹر مائنڈ کا ٹرائل بھی ملٹری کورٹ میں ہی ہو گا۔ سویلین کا ٹرائل اچانک نہیں ہو رہا، 1967 سے قانون موجود ہے۔‘
لندن کے لیے بھی پی آئی اے کی پروازیں جلد شروع ہو جائیں گی
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کابینہ کے اجلاس سے خطاب میں کہا ہے کہ یورپ کے لیے پی آئی اے کی پروازوں کا بحال ہونا ملک کے لیے نہایت اچھی خبر ہے۔
انھوں نے امید کا اظہار کیا کہ جلد ہی پی آئی اے کی لندن کے لیے پروازیں بھی شروع ہو جائیں گی۔
شہباز شریف نے کہا کہ صوبوں کو وفاق کے ساتھ مل کر چیلنجز کو حل کرنا ہے۔ کرم میں امن کے قیام کے لیے بنکر ختم کیے جا رہے ہیں اورصورتِ حال نارمل ہو رہی ہے۔
انھوں نے کہا کہ فتنۂ خوارج کے خلاف آپریشن جاری ہے۔
کوئٹہ کو کراچی سے ملانے والی قومی شاہراہ 35 گھنٹوں بعد کھول دی گئی
اس اہم سڑک کو بلوچستان کے ضلع سوراب میں زہری سے جبری طور پر لاپتہ کیے گئے افراد کے رشتہ داروں نے رکاوٹیں کھڑی کرکے بند کر دیا تھا۔
ان کا الزام تھا کہ زہری میں کالعدم تنظیم کے حملے اور سرکاری عمارتوں کو نذر آتش کرنے کے بعد سکیورٹی فورسز نے متعدد افراد کو گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا ہے۔
انتظامیہ سے مذاکرات کے نتیجے میں پانچ گرفتار افراد رہا ہونے اور باقی افراد کی جلد رہائی کی یقین دہانی پر مظاہرین نے پیر کی شب سڑک کھول دی۔
سڑک بند ہونے کی وجہ سے خواتین اور بچوں سمیت ہزاروں مسافر پھنس گئے تھے۔
قومی اسمبلی اور سینیٹ کا اجلاس آج، سینیٹر اعجاز چوہدری کے پروڈکشن آرڈر جاری
صالح سفیر عباسی، اردو نیوز اسلام آباد