Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کنگ عبداللہ یونیورسٹی کے لیے سمندری ماحولیاتی تحقیق پر جاپان کا اعلیٰ ایوارڈ

جاپان کے شہنشاہ ناروہیٹو سے ایوارڈ وصول کرنے پروفیسر ڈوارٹے ٹوکیوجائیں گے۔ فوٹو عرب نیوز
کنگ عبداللہ یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ’کاؤسٹ‘ کو بدلتے ہوئے سمندری ماحولیاتی نظام کی تحقیق میں تعاون بہتر بنانے اور بلیو کاربن کے شعبے میں تحقیق پر جاپان کے اعلیٰ ایوارڈ کا اعلان کیا گیا ہے۔
سعودی عرب کی سرکاری نیوز ایجنسی واس کے مطابق سمندری مسائل کے حل کے ذریعے ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کے لیے یہ کامیابی مملکت کی عالمی حیثیت کو مزید مستحکم بناتی ہے۔
کنگ عبداللہ یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میں بائیولوجیکل اوشینوگرافی اور سمندری ماحولیاتی نظام کے ماہر پروفیسر کارلوس ڈوارٹے جاپان کا ’نوبل پرائز‘ حاصل کرنے والے ممتاز سائنس دانوں میں شامل ہیں۔
سپین کے ممتاز پروفیسر کارلوس ڈوارٹے کی سمندری ماحولیاتی تحقیق میں انقلابی خدمات نے انہیں بین الاقوامی سطح پر شہرت سے نوازا ہے۔
کاؤسٹ  کے بورڈ آف ٹرسٹیز کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر فہد بن عبداللہ تونسی نے یونیورسٹی کی اس کامیابی پر فخر کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے ’سمندری ماحولیاتی نظام کی عالمی تحقیق میں یونیورسٹی اہم کردار ادا کر رہی ہے۔
ڈاکٹر فہد عبداللہ نے سعودی عرب کی پائیدار جدت، ماحولیاتی تبدیلی کے حل اور سمندری تحفظ میں مؤثر خدمات کو اجاگر کرتے ہوئے اسے سعودی وژن 2030 کے تحت کاؤسٹ کی شاندار کارکردگی قرار دیا۔
جاپان کی طرف سے دئیے جانے والے اعلیٰ انعام کا سلسلہ 1985 سے قائم کیا گیا ہے، اس انعام کو اکثر ’جاپان کا نوبل پرائز’ کہا جاتا ہے۔

سمندری ماحولیاتی نظام کی عالمی تحقیق میں کاؤسٹ کا اہم کردار ہے۔ فوٹو گیٹی امیجز

یہ پرائز ہر سال ان سائنس دانوں کو دیا جاتا ہے جو سائنس و ٹیکنالوجی میں غیرمعمولی جدت لاتے ہیں اور انسانیت کے لیے امن و خوشحالی کو فروغ دیتے ہیں۔
جاپان کے شہنشاہ نارو ہیٹو سے یہ اعلیٰ ایوارڈ وصول کرنے کے لیے پروفیسر ڈوارٹے اپریل میں ٹوکیو روانہ ہوں گے۔
 

 

شیئر: