پاکستان نے کہا ہے کہ افغانستان سے اگست 2021ء میں امریکی فوجوں کے انخلاء کے بعد پیچھے رہ جانے والے ہتھیاروں کی موجودگی پاکستان اور اس کے شہریوں کے تحفظ اور سلامتی کے لیے گہری تشویش کا باعث ہے۔
دفتر خارجہ کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکہ کے افغانستان میں رہ جانے والے اسلحے کو واپس لینے کے فیصلے کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں ترجمان نے کہا کہ یہ اہم ایشو رہا ہے۔
مزید پڑھیں
ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ اگست 2021 میں امریکی افواج کے افغانستان سے انخلا کے بعد ان کا جدید اسلحہ افغانستان میں رہ گیا تھا۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق اس اسلحے کو مختلف دہشت گرد تنظیمیں بشمول تحریک طالبان پاکستان ملک کے اندر حملوں کے لیے استعمال کرتے رہے ہیں۔
’ہم کابل میں موجود ڈی فیکٹو حکام پر بار بار زور دیتے رہے ہیں کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ یہ اسلحہ غلط ہاتھوں میں نہ چلا جائے۔‘
خیال رہے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے منتخب ہونے کے بعد مطالبہ کیا تھا کہ افغان طالبان افغانستان میں رہ جانے والا امریکہ اسلحہ امریکہ کو واپس کرے۔
انہوں نے دھمکی دی تھی کہ اگر افغانستان نے امریکی طیارے، موجود جنگی سازوسامان، گاڑیاں اور مواصلاتی آلات واپس نہ کیے تو وہ افغانستان کو دی جانے والی تمام مالی امداد بند کر دیں گے۔