لاہور پولیس نے کرکٹ میچز کے ٹکٹوں کی کاپیاں فروخت کرنے والے گروہ کو کیسے پکڑا؟
لاہور پولیس نے کرکٹ میچز کے ٹکٹوں کی کاپیاں فروخت کرنے والے گروہ کو کیسے پکڑا؟
جمعرات 13 فروری 2025 7:25
ادیب یوسفزئی - اردو نیوز
پنجاب پولیس نے لاہور میں ہونے والے میچز کے لیے سکیورٹی پلان تشکیل دیا ہے۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
پاکستان میں آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی 2025 کا آغاز 19 فروری سے ہونے جا رہا ہے اور اس سلسلے میں تیاریاں زور و شور سے جاری ہیں۔
ایک جانب ملک بھر کے کرکٹ سٹیڈیمز کو عالمی معیار کے مطابق ڈھالا جا چکا ہے تو دوسری جانب سکیورٹی خدشات کو دور کرنے کے لیے بھی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
پنجاب پولیس نے لاہور میں ہونے والے میچز کے لیے سکیورٹی پلان تشکیل دیا ہے جس میں کھلاڑیوں اور شائقین کی حفاظت کو یقینی بنانے کو بنیادی اہمیت دی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ جعلی ٹکٹوں کی فروخت اور دیگر جرائم کی روک تھام کے لیے بھی سخت اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
کراچی کے نیشنل سٹیڈیم سے لے کر راولپنڈی اور لاہور کے قذافی سٹیڈیم تک ہر جگہ تیاریاں مکمل ہو چکی ہیں۔
پاکستان میں عالمی کرکٹ کی واپسی اگرچہ گزشتہ برسوں میں ہو چکی ہے تاہم چیمپیئنز ٹرافی جیسے میگا ایونٹ کی میزبانی کرنا ایک مشکل ٹاسک ہے۔
اس دوران پڑوسی ملک کی جانب سے سکیورٹی خدشات بھی ظاہر کیے گئے ہیں۔ چند عناصر میگا ایونٹ کو جعل سازی کے ذریعے رقم بٹورنے کا بھی ایک موقع خیال کر رہے ہیں۔
قذافی سٹیڈیم لاہور کے باہر ان دنوں ایسے کئی افراد بلیک میں ٹکٹس فروخت کرتے نظر آ رہے ہیں اور کئی ٹکٹس کی فوٹو کاپیاں فروخت کر کے شائقین کرکٹ کو دھوکہ دے رہے ہیں۔
پولیس نے سکیورٹی سخت کرتے ہوئے میچ کے ٹکٹس کی فوٹو کاپیاں کرنے والوں کے خلاف بھی گھیرا تنگ کر رکھا ہے۔
چیمپیئنز ٹرافی سے قبل لاہور میں ٹرائی نیشن سیریز کے میچز منعقد ہوئے۔ ترجمان لاہور پولیس کے مطابق ٹرائی نیشن سیریز کی سکیورٹی پر 11 ایس پیز، 32 ڈی ایس پیز اور 75 ایس ایچ اوز فرائض سر انجام دیتے رہے جب کہ 528 اَپر سبارڈینیٹس، 222 لیڈی کانسٹیبلز سمیت 7500 سے زائد افسر و جوان میچز کے دوران سکیورٹی ڈیوٹی پر مامور تھے۔
علاوہ ازیں کھلاڑیوں و شائقین کی سکیورٹی کے لیے بیریئرز، واک تھرو گیٹس، میٹل ڈیٹیکٹرز، خاردار تاریں و دیگر سکیورٹی انتظامات بھی یقینی بنائے گئے ہیں۔
حکام کے مطابق ہر فرد مکمل تلاشی کے بعد سٹیڈیم میں داخل ہوتا ہے۔ ٹرائی نیشن سیریز کے دوران پولیس نے 4 ایسے ملزمان کو گرفتار کیا جو میچ کے جعلی ٹکٹس فروخت کر رہے تھے۔
ترجمان ایس ایس پی ماڈل ٹاؤن کے مطابق قذافی سٹیڈیم کی سکیورٹی ڈی آئی جی آپریشنز خود دیکھ رہے ہیں۔
انہوں نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’قذافی سٹیڈیم چوںکہ ماڈل ٹاؤن ڈویژن کی حدود میں آتا ہے تو اس لیے اس کی سکیورٹی ہمارے ذمے ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’پولیس ہر میچ سے قبل سکیورٹی پلان تیار کرتی ہے۔ سب سے پہلے مجموعی سکیورٹی کے لیے ٹیمیں تشکیل دی جاتی ہیں جس کے بعد تماشائیوں کی سکیورٹی کو مد نظر رکھا جاتا ہے تاکہ کہیں کوئی بدمزگی پیدا نہ ہو۔ اس دوران سٹیڈیم کے اطراف اور راستوں پر پولیس گاڑیوں پر پیٹرولنگ بھی کرتی ہے جب کہ کئی اہلکار پیدل بھی پیٹرولنگ کر رہے ہوتے ہیں۔‘
حکام کے مطابق میچ دیکھنے کے لیے آنے والے شائقینِ کرکٹ کی سکیورٹی اور ٹکٹس کی چھان بین کے لیے باقاعدہ چیکنگ کی جاتی ہے۔
ترجمان ماڈل ٹاؤن پولیس کے مطابق، سب سے پہلے تو شہری جب سٹیڈیم کی حدود میں داخل ہوتے ہیں تو ان کی چیکنگ کی جاتی ہے پھر کئی اہلکار ٹکٹس سکین کر کے دیکھ رہے ہوتے ہیں تاکہ کوئی جعلی ٹکٹ کے ساتھ اندر داخل نہ ہوسکے۔
انہوں نے کہا کہ ’میچ کا ٹکٹ جب ایک بار سکین ہو جائے تو وہ ضائع ہو جاتا ہے اس صورت میں وہ ٹکٹ دوسری بار سکین نہیں ہو پاتا۔‘
ٹرائی نیشن سیریز کے میچز کے دوران پولیس معمول کے مطابق چیکنگ میں مصروف تھی کہ ایک شہری جعلی ٹکٹ کے ہمراہ سٹیڈیم میں داخل ہونے کی کوشش کرتے ہوئے پکڑا گیا۔
لاہور پولیس نے دعویٰ کیا کہ جعلی ٹکٹس فروخت کرنے والے چار ملزمان کو حراست میں لیا۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
ترجمان ماڈل ٹاؤن پولیس کے مطابق، شہری سے جعلی ٹکٹ کے بارے میں پوچھا گیا تو اس نے چند لوگوں کی نشاندہی کی۔
پولیس نے ریکی کرتے ہوئے مختلف مقامات سے ملزموں کو گرفتار کر لیا۔ یہ ملزم جعلی ٹکٹس کی فوٹو کاپی کر کے فروخت کر رہے تھے۔ گرفتار کیے گئے چار ملزمان میں سلطان، عزت اللہ، جمال اور فرید شامل ہیں۔ پولیس نے ملزموں سے جعلی ٹکٹس برآمد کر کے مقدمات بھی درج کر لیے ہیں۔
اس کے علاوہ چند عناصر میچ کے روز رش کا فائدہ اٹھاتے ہوئے واررداتیں کرتے ہیں۔
ترجمان ایس ایس پی ماڈل ٹاؤن کے مطابق پولیس نے تماشائیوں کے ساتھ وارداتیں کرنے والے گروہ کو بھی گرفتار کر لیا ہے۔
حکام کے مطابق گلبرگ پولیس نے کلمہ چوک سے 4 رکنی ڈکیت گینگ کو گرفتار کیا۔ یہ چاروں میچ دیکھنے کے لیے آنے والے تماشائیوں کی ریکی کرتے تھے اور موقع پا کر گن پوائنٹ پر واردات کرتے تھے۔
پولیس نے ڈکیت گروہ سے 7 موبائل فونز، 2 لاکھ روپے سے زائد کی نقدی و جیولری برآمد کی ہے۔
پولیس کے مطابق گرفتار ملزموں کا تعلق پشاور سے ہے جنہوں نے لاہور میں گھر کرائے پر لیا ہوا تھا۔