سعودی عرب بیٹری انرجی سٹوریج کے شعبے دس بڑی عالمی مارکیٹ میں شامل ہو گیا۔
بیشہ پروجیکٹ سے 2000 میگا واٹ فی گھنٹہ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت حاصل ہو گئی۔
مزید پڑھیں
-
سعودی عرب سیکیورٹی انڈیکس میں جی 20 ممالک میں سرفہرستNode ID: 885684
سعودی خبررساں ایجنسی ’ایس پی اے‘ کے مطابق توانائی ذخیرہ کرنے کے حوالے سے بیشہ پروجیکٹ کا شمار مشرق وسطی و افریقہ میں سب سے بڑا ہے۔
وزارت توانائی کے قومی منصوبے کے تحت مملکت میں سال 2030 تک محفوظ توانائی کے ذخائرکی صلاحیت میں اضافہ کرتے ہوئے اسے 48 گیگا واٹ فی گھنٹہ تک کرنا ہے۔
توانائی کے حوالے سے مملکت کا ہدف ہے کہ سال 2030 تک بجلی کی مجموعی پیداوار کا 50 فیصد حصہ قابل تجدید توانائی سے حاصل کیا جائے۔
توانائی کے شعبے میں کام کرنے والی کمپنی وود میکنزی کنسلٹننگ کی درجہ بندی کے مطابق مملکت کا شمار عالمی سطح پر تیزی سے فروغ پانے والی منڈیوں میں ہونے لگا ہے جن کے پاس توانائی کے ذخائر کے وسیع گنجائش ہے ۔
سعودی عرب کا ہدف ہے کہ سال 2025 تک توانائی اسٹوریج کی صلاحیت کو 8 گیگا واٹ فی گھنٹہ اور سال 2026 میں یہ صلاحیت 22 گیگا واٹ تک پہنچائی جائے۔