حکومت کی طرف سولر پینل کے صارفین سے بجلی خریدنے کی قیمت میں کمی کے بعد نہ صرف نئے صارفین سولر پینل لگوانے میں ہچکچاہٹ کا شکار ہیں بلکہ اس کاروبار سے منسلک افراد نے بھی اپنے تحفظات ظاہر کیے ہیں۔
اسلام آباد کے علاقے بھارہ کہو کے رہائشی شاہ زیب خان گھر پر سولر پینل لگانے کے لیے اس لیے قائل ہوئے کیونکہ وہ حکومت کو 27 روپے فی یونٹ میں بجلی فروخت کر کے سولر پینل پر آنے والے اخراجات دو سال کے اندر پورا کر سکتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ ’گذشتہ سال گرمیوں میں بجلی کا بل اتنا زیادہ آیا کہ مشکل سے اقساط میں ہی جمع کروا سکا۔ ہم تین بھائیوں نے شدید گرمی، مہنگی بجلی اور پھر لوڈشیڈنگ سے تنگ آ کر اپنی تنخواہوں سے پیسے جمع کر کے گھر میں سولر پینل لگوانے کا فیصلہ کیا۔ یوں گذشتہ سال ستمبر سے پیسے جمع کرنا شروع کیے اور اس سال گرمیوں کے آغاز سے قبل سولر پینل لگوانے کی منصوبہ بندی کی۔‘
مزید پڑھیں
-
سولر پینل کے بجلی صارفین پر 18 فیصد سیلز ٹیکس کی وجوہات کیا ہیں؟Node ID: 886416
تاہم جب گذشتہ روز حکومت نے سولر پینل کے صارفین سے بجلی خریدنے کی قیمت 27 روپے سے کم کر کے 10 روپے کرنے کی اصولی منظوری دی اور سولر صارفین کے لیے سرکاری بجلی کے نرخ بھی تبدیل کر دیے تو اُنہوں نے مایوس ہو کر گھر میں سولر پینل لگوانے کا فیصلہ مؤخر کردیا۔
حکومت کی جانب سے سولر پینلز کے صارفین سے بجلی خریدنے کے نرخوں میں کمی کے اعلان کے بعد گھروں میں سولر پینلز لگوانے کے خواہش مند شہری اب مایوس ہو گئے ہیں۔
اُنہیں یہ تشویش ہے کہ سولر پینلز لگوانے کے وقت آنے والے اخراجات اب پورے نہیں ہو سکتے۔ مزید برآں نیٹ میٹرنگ کے صارفین کے لیے سرکاری بجلی کے نرخ بھی عام صارفین سے زیادہ ہونا اُن کی پریشانی کی ایک اہم وجہ ہے۔

سولر پینلز کے کاروبار سے جڑے افراد کہتے ہیں کہ حکومت کی جانب سے سولر کے صارفین سے بجلی کی خریداری کی قیمت میں کمی کے اثرات مارکیٹ میں فوری دکھائی دیں گے اور سولر پینلز کی خریداری کے رجحان میں کمی آئے گی۔
بجلی خریداری کی قیمت میں کمی کا اطلاق کب سے ہو گا؟
وفاقی کابینہ کی منظوری اور نیپرا کے نوٹیفیکیشن تک اس فیصلے پر عمل در آمد نہیں ہو سکے گا۔
وزارت توانائی کے مطابق وفاقی کابینہ آئندہ ہفتے کے دوران اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اس فیصلے کی توثیق کرے گی جس کے بعد نیپرا کو سولر پینلز کے صارفین سے بجلی خریدنے کے معاملے پر نئی گائیڈ لائنز جاری کی جائیں گی۔ نیپرا ان گائیڈ لائنز کی روشنی میں نوٹیفیکیشن جاری کرے گا تو سولر پینلز کے صارفین سے بجلی کی خریداری کی نئی قیمت پر عمل در آمد شروع ہو جائے گا۔

وفاقی حکومت کے فیصلے کے سولر کی مارکیٹ پر اثرات
سولر پینلز استعمال کرنے والوں سے کم قیمت پر بجلی کی خریداری کے معاملے پر راولپنڈی، اسلام آباد میں سولر پینلز کے کاروبار سے منسلک تاجر رانا مجاہد کہتے ہیں کہ اس فیصلے کے مارکیٹ پر فوری اور شدید اثرات مرتب ہوں گے۔
وہ سمجھتے ہیں کہ حکومتی اقدام سے گھروں یا دفاتر میں سولر پینلز لگوانے میں دلچسپی لینے والے صارفین کی حوصلہ شکنی کی گئی ہے جس کے نتیجے میں سولر پینلز خریدنے والوں کی تعداد میں واضح کمی آئے گی۔
کیا سولر پینلز کی قیمتیں بھی کم ہوں گی؟
اس سوال کے جواب میں اُن کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سولر پینلز کی قیمتوں کا زیادہ تعلق ڈالر کی قیمت اور عالمی مارکیٹ میں سولر پینلز کی قیمتوں سے ہوتا ہے۔ اُن کا نہیں خیال کہ اس فیصلے سے مقامی مارکیٹ میں سولر پینلز کی قیمتیں کم ہوں گی۔