پاکستان کے آل راؤنڈر خوشدل شاہ کو انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں
-
معاہدے کی خلاف ورزی پر کوربن بوش کو پی سی بی کا لیگل نوٹسNode ID: 887256
-
وراٹ کوہلی کی ریٹائرمنٹ، ’گھبرائیں نہیں فی الحال سب کچھ ٹھیک ہے‘Node ID: 887258
آئی سی سی کے مطابق خوشدل شاہ نے اتوار 16 مارچ کو نیوزی لینڈ کے خلاف میچ کے دوران آئی سی سی کے ضابطہ اخلاق کے لیول ٹو کی خلاف ورزی کی جس کی وجہ سے ان پر میچ فیس کا 50 فیصد جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔
خوشدل پر آرٹیکل 2.12 کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا گیا ہے جو ’کھلاڑی، آفیشلز یا دیگر افراد سے نامناسب جسمانی رابطے سے متعلق ہے۔‘
اتوار کو پاکستان اور نیوزی لینڈ کے میچ کے دوران اننگز کے آٹھویں اوور میں خوشدل شاہ نے نیوزی لینڈ کے بولر زیکری فولکیس کو پیچھے سے ٹکر ماری تھی۔
میچ ریفری اور امپائرز پر مشتمل پینل کی طرف سے لگائے گئے الزامات کو خوشدل شاہ نے تسلیم کر لیا جس کی وجہ سے معاملے کی کوئی باقاعدہ سماعت نہیں ہوئی۔
جرمانے کے علاوہ خوشدل شاہ کے ڈسپلنری ریکارڈ میں تین ڈی میرٹ پوائنٹس بھی شامل کر دیے گئے ہیں تاہم یہ ان کا 24 ماہ میں پہلا جرم ہے۔
آئی سی سی کے ضابطہ اخلاق کے مطابق 24 ماہ میں اگر کسی کھلاڑی کے چار سے زائد ڈی میرٹ پوائنٹس جمع ہو جائیں تو انہیں سسپنشن پوائنٹس میں تبدیل کر دیا جاتا ہے۔
اگر کسی کھلاڑی کے ڈسپلنری ریکارڈ میں دو سسپنشن پوائنٹس آجائیں تو ایسے کھلاڑی ایک ٹیسٹ، دو ون ڈے یا دو ٹی20 میچوں میں پابندی کا سامنا کر سکتے ہیں۔