Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آئی ایم ایف کی امپورٹ ٹیرف کم کرنے کی اجازت، کیا گاڑیوں کی قیمتیں کم ہوں گی؟

آئی ایم ایف نے اگلے پانچ سال کے دوران درآمدی ٹیرف کو مرحلہ وار کم کرنے پر زور دیا ہے۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
پاکستان میں گذشتہ کچھ برسوں سے گاڑیوں کی قیمتوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے تاہم اس اضافے کی ایک بڑی وجہ گاڑیوں کی درآمد اور مقامی سطح پر عائد بھاری ٹیکسز اور ڈیوٹیز ہیں جن کی وجہ سے گاڑیوں کی قیمتیں 100فیصد تک بڑھ چکی ہیں۔
مقامی سطح پر تو اب بھی شاہد ٹیکسوں کی شرح میں کوئی کمی دیکھنے میں نہ آئے البتہ آئی ایم ایف نے پاکستان کو درآمدی ٹیرف میں کمی لانے کی اجازت دے دی ہے جس کے تحت حکومت جولائی 2025 سے 2030 کے درمیان گاڑیوں کی درآمد پر عائد ٹیرف کی شرح میں کمی لا سکتی ہے۔
پیر کو پاکستان کی وفاقی وزارت خزانہ کے ایک اعلٰی عہدایدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اس بات کی تصدیق کی کہ آئی ایم ایف نے درآمدی ٹیرف میں کمی لانے کی اجازت دی ہے  تاہم اس پر عمل درآمد کا فیصلہ ہونا ابھی باقی ہے۔
اُنہوں نے بتایا کہ حکومت اپنے ریوینیو کی ضروریات کے مطابق فیصلہ کرے گی کہ کتنا ٹیرف کم کرنا ہے اور اس اقدام کے تحت صرف بیرون ممالک سے منگوائی جانے والی گاڑیوں پر عائد ٹیرف میں کمی کی جائے گی۔
ماہرین کے خیال میں آئی ایم ایف نے حکومت کو درآمدی ٹیرف کم کرنے کی اجازت تو دے دی ہے تاہم حکومت اس صوابدید کا استعمال کرے گی یا نہیں اس بارے میں کچھ کہنا قبل از وقت ہے اس لیے گاڑیوں کی قیمت میں بھی فوری کمی کا امکان نہیں۔

امپورٹ ٹیرف میں کتنی کمی کی اجازت دی گئی ہے؟

پاکستان کی وفاقی وزارت خزانہ کے اعلٰی حکام کے مطابق آئی ایم ایف کے ساتھ حالیہ مذاکرات کے دوران عالمی مالیاتی ادارے نے بیرون ملک سے منگوائی جانے والی گاڑیوں پر تجارتی رکاوٹوں کی کمی کا مطالبہ کیا ہے یعنی اُن پر عائد ڈیوٹیز کی شرح میں کمی کی تجویز دی ہے۔
آئی ایم ایف نے اگلے پانچ سال کے دوران درآمدی ٹیرف کو مرحلہ وار کم کرنے پر زور دیا ہے۔
’آئی ایم ایف سمجھتا ہے کہ درآمدی ٹیرف کے کم ہونے سے مقامی مارکیٹ میں گاڑیوں کی تعداد میں اضافہ ہو گا اور مقابلہ زیادہ ہونے کی وجہ سے گاڑیوں کی قیمتوں میں بھی کمی کے امکانات پیدا ہوں گے۔‘
آئی ایم ایف کی مجوزہ ٹیرف پالیسی کے تحت گاڑیوں پر عائد اوسط ٹیرف موجودہ سطح سے کم ہو کر 7.1% تک پہنچ جائے گا جس سے بیرون ملک سے گاڑیاں منگوانے کے رجحان میں اضافہ ہو گا۔

’گاڑیوں کی قیمت میں کمی کے فوری اثرات نظر نہیں آ رہے‘


حکام کے مطابق ریوینیو کی ضروریات کے مطابق فیصلہ ہوگا کہ کتنا ٹیرف کم کرنا ہے

گاڑیوں  کی خرید و فروخت کی ویب سائٹ پاک ویلز کے چیئرمین اور آٹو سیکٹر کے ماہر سنیل منج کے خیال میں آئی ایم ایف کی جانب سے گاڑیوں کی امپورٹ ڈیوٹی میں کمی کی اجازت سے پاکستان کی گاڑیوں کی مقامی مارکیٹ پر کوئی فوری اثرات مرتب نہیں ہوں گے۔
اُنہوں نے اُردو نیوز کو بتایا کہ اگر حکومت  آئی ایم ایف سے مذاکرات کی روشنی میں اس ٹیرف میں کمی لانے کا اقدام کرتی بھی ہے تو یہ صرف درآمدی گاڑیوں کے لیے ہو گا مقامی سطح پر تیار ہونے والی گاڑیوں پر ٹیکسوں اور ڈیوٹیز کی شرح میں کوئی تبدیلی نہیں لائی جائے گی۔

’امپورٹ ٹیرف میں کمی کے حوالے سے کچھ واضح نہیں‘

آٹو سیکٹر کے ماہر میاں شعیب سمجھتے ہیں کہ آئی ایم ایف کی تجویز پر امپورٹ ٹیرف میں کمی کا معاملہ ابھی کچھ واضح نہیں۔
اُن کا کہنا ہے کہ بعض اوقات حکومت آئی ایم ایف کی تجاویز کے باوجود ٹیکس کلیکشن میں کمی کا سبب بننے والے اقدامات پر عمل نہیں کرتی اس لیے ابھی یہ کہنا قبل از وقت ہے کہ گاڑیوں کی قیمتیں کم ہوں گی یا نہیں۔
میاں شعیب کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف نے آئندہ پانچ سال کے دوران درآمدی ٹیرف کو بتدریج کم کرنے کی اجازت دی ہے فی الوقت آٹو سیکٹر غیر یقینی صورتحال کا شکار ہے کہ حکومت ٹیرف میں کمی کے حوالے سے کیا قدم اٹھاتی ہے۔

شیئر: