انڈین فلم ’چھاوا‘ کو ریلیز ہوئے ایک ماہ سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے لیکن اس سے پیدا ہونے والے تنازعات ختم ہوتے نظر نہیں آتے۔
یہ ایک ایسی فلم ہے جس کو عوام نے سچ مان لیا ہے اور بعض لوگوں نے اتنا سچ مان لیا کہ فلم میں دکھائے گئے خزانے کی تلاش میں نکل پڑے۔
یہ فلم مرہٹہ سلطنت کی دوسرے بادشاہ سانبھا جی کی زندگی پر مبنی ہے اور اس میں ان کی بہادری کو دکھایا گیا ہے۔
اس فلم میں اورنگزیب عالمگیر کا کردار اداکار اکشے کھنہ نے ادا کیا ہے جو آج 50 سال کے ہو رہے ہیں، اتنے ہی سال کے جتنے سال ہندوستان پر اورنگزیب کی حکومت مانی جاتی ہے۔
مزید پڑھیں
-
پاکستان میں پیدا ہونے والی اداکارہ جو دلیپ کمار کی رشتہ دار ہیںNode ID: 885610
-
گرو دت کی فلم ’پیاسا‘ جسے ٹھکرانے کا دلیپ کمار کو ملال رہاNode ID: 886107
اکشے کھنہ معروف اداکار ونود کھنہ کے بیٹے ہیں۔ انہوں نے کئی معروف فلمیں دی ہیں لیکن اس فلم میں ان کے کردار کو خاصا سراہا گیا ہے بلکہ یہ کہا جاتا ہے کہ انہوں نے اس فلم کا سارا کریڈٹ لے لیا ہے۔
ہم یہاں فلم چھاوا پر نہیں بلکہ اکشے کھنہ کے متعلق بات کر رہے ہیں جنہوں نے کئی یادگار فلمیں دی ہیں۔
ان کی اداکاری کو اس وقت بھی سراہا گیا تھا جب انہوں نے عامر خان اور سیف علی خان کے ساتھ فلم ’دل چاہتا ہے‘ میں ٹرینڈ سے ہٹ کر ایک اہم کردار ادا کیا تھا جس میں خود سے کافی زیادہ عمر والی خاتون (ڈمپل کپاڈیا) پر دل ہار بیٹھتے ہیں۔
یہ فلم جہاں سیف علی خان کی کامک ٹائمنگ اور ان کی فنکارانہ صلاحیت کے اظہار کے لیے یاد کی جاتی ہے وہیں یہ اکشے کھنہ کے لیے بھی اہمیت کی حامل ہے کہ انہوں نے اپنی منفرد شناخت کو اعتبار بخشا۔
ونود کھنہ کے گھر 28 مارچ 1975 میں پیدا ہونے والے دوسرے بچے کا نام اکشے کھنہ رکھا گیا۔ ان کے بڑے بھائی راہل کھنہ ہیں اور وہ بھی فلموں سے وابستہ ہیں۔ اکشے کی پیدائش تک ونود کھنہ نے فلم انڈسٹری میں اپنی پہچان بنا لی تھی اور ان کی کئی فلمیں آ چکی تھیں۔

اکشے کھنہ نے 22 سال کی عمر میں اپنے والد کے ساتھ فلم ’ہمالیہ پتر‘ (1997) سے اپنے فلمی کریئر کا آغاز کیا۔ اسی سال جے پی دتہ کی فلم ’بورڈر‘ آئی۔ یہ ملٹی سٹارر فلم کافی کامیاب رہی اور اس میں اکشے کھنہ نے بھی ایک اہم کردار ادا کیا جس کے لیے انہیں ’بہترین ڈبیو‘ کا فلم فیئر ایوراڈ بھی ملا۔
انیل کپور اور ایشوریہ رائے کے ساتھ اکشے کھنہ کی فلم ’تال‘ (1999) بھی بہت کامیاب رہی۔ آج سے کوئی 24 سال قبل 2001 میں آنے والی فلم ’دل چاہتا ہے‘ کے لیے انہیں بہترین معاون اداکار کے ایوارڈ سے نوازا گیا۔
پھر اکشے کھنہ اپنی سنجیدہ لُک کے ساتھ کامیڈی فلموں میں نظر آئے جن میں ’ہنگامہ‘ اور ’ہلچل‘ اہمیت کی حامل ہیں۔
فلم ’ہلچل‘ میں ان کے ساتھ جیکی شراف، ارباز خان، پریش راول، امریش پوری اور کرینہ کپور ہیں۔ ارشد وارثی کے ساتھ مل کر اکشے کھنہ نے بہت رنگ جمایا ہے۔
فلم ’بورڈر‘ کی بات کریں یا پھر ’دل چاہتا ہے‘ کے ناقدین کی، سب نے اکشے کھنہ کے چہرے کے تاثرات کی تعریف کی ہے۔
بالی وڈ ہنگامہ نے لکھا کہ 'اکشے اپنے چہرے کے تاثرات کے ذریعے بہت کچھ بتاتے ہیں اور یہیں وہ دوسروں پر سبقت لے جاتے ہیں۔ انہوں نے دل چاہتا ہے کہ پیچیدہ کردار کو زندہ کر دیا ہے۔‘
نیوز ویب سائٹ ریڈف نے لکھا ہے کہ ’اکشے کردار کی گہرائی کے ساتھ اپنی آواز اور اظہار کو بہترین اثر کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ وہ ایک خوشگوار سرپرائز ہیں۔‘
بہرحال اپنے والد کے برعکس اکشے کبھی سپر سٹار کی دوڑ میں شامل نہیں رہے لیکن انہوں نے جو کردار ادا کیا، وہ یادگار کہا جاتا ہے۔
لیکن انہیں اب ایک ایک ملال بھی ہے، انہیں ایسا لگتا ہے کہ کم عمری میں ان کے گنجے پن نے انہیں نقصان پہنچایا ہے۔
دی انڈین ایکسپریس نے لکھا ہے کہ میڈیا کے شرمیلے اداکار اکشے کھنہ نے ہمیشہ اپنی باتیں اپنے دل میں ہی رکھی ہیں۔

ایک دہائی قبل انہوں نے معروف ٹی وی شو ’کافی ود کرن‘ میں اپنی ظاہری شکل اور خاص طور پر وقت سے پہلے گنجے ہونے کے اپنے تجربے کے بارے میں بات کی تھی اور اسے زندگی کا حصہ سمجھ کر ہوا میں اڑاتے نظر آئے لیکن 10 سال بعد ’مڈ ڈے‘ کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قبل از وقت گنجے ہو جانے نے حقیقت میں اس سے زیادہ متاثر کیا ہے جتنا وہ تسلیم کرنا چاہتے ہیں۔
وہ 19 برس کی عمر میں ہی گنجے پن کا شکار ہو گئے تھے۔
کرن جوہر کے چیٹ شو کے دوران ریپڈ فائر راؤنڈ میں جب ان سے پوچھا گیا کہ فلم انڈسٹری میں سب سے خراب ہیئر سٹائل کس کا ہے تو انہوں نے اپنا نام لیا۔
کرن نے ان سے اس کے بارے میں پوچھا تو اکشے نے ہنستے ہوئے کہا ’کچھ لوگوں کو کمر کی تکلیف ہوتی ہے، کچھ لوگوں کی آنکھوں کے لیے نمبر ہوتے ہیں، کچھ لوگوں کو سماعت میں مدد کی ضرورت ہوتی ہے۔۔۔ یہ زندگی کا ایک حصہ ہے، میں اسے اس طرح دیکھتا ہوں، کچھ لوگ سوچ سکتے ہیں کہ میں بالکل بے وقوف ہوں۔‘
لیکن گزشتہ دنوں ’مڈ ڈے‘ سے بات کرتے ہوئے اکشے کھنہ نے کہا کہ ان کا بال اتنی چھوٹی عمر میں کم ہونا شروع ہوا کہ وہ حیران ہو گئے۔ انہوں نے کہا کہ ’یہ ایسا تھا جیسے ایک پیانو نواز اپنی انگلیاں کھو دے۔ ان دنوں میں ایسا ہی محسوس کرتا تھا۔ یہ ایسا تھا کہ آپ ایک صبح اٹھیں اور پڑھنے کی کوشش کریں اور نہ پڑھ سکیں کہ کیا لکھا ہوا ہے، پھر آپ کو احساس ہو کہ آپ کو عینک کی ضرورت ہے تو آپ کو کیسا لگے گا۔ یہ آپ کو متاثر کرے گا۔‘

انہوں مزید واضح کرتے ہوئے کہا کہ یہ اسی طرح تھا جیسے کہ ’آپ ایک کھلاڑی ہیں، کرکٹر یا فٹبالر، اور آپ کو یہ پتا چلے کہ آپ کو گھٹنے کی سرجری کی ضرورت ہے۔ تو یہ دل دہلا دینے والی بات ہے کیونکہ آپ اپنے کیریئر کے ایک یا دو سال کھو سکتے ہیں۔ تو جیسا کہ میں نے کہا، یہ پیانو بجانے والے کی انگلیاں کھونے کی طرح ہے، کیوں کہ بطور اداکار آپ کیسے نظر آتے ہیں یہ بہت اہم ہے۔‘
اکشے کھنہ نے اپنی اداکاری سے اپنی لُک کو مات دے دی ہے۔ اور اگر آپ ان کی فلموگرافی پر نظر ڈالیں تو آپ کو بہت کامیاب فلمیں نظر آئيں گی جن میں مختلف النوع کردار کو وہ بخوبی ادا کرتے نظر آتے ہیں، وہ بطور خاص کامیڈی اور اینٹی ہیرو کے کردار میں کافی پسند کیے جاتے ہیں۔
سلمان خان کی شادی پر تو سب بات کرتے ہیں لیکن اکشے کھنہ 50 سال کے ہو رہے ہیں اور ان کی شادی پر کوئی بات نہیں کرتا۔ لیکن ہندوستان ٹائمز نے جب ان سے اس بارے میں پوچھا تو انہوں نے کہا کہ ’میں خود کو شادی کرتا نہیں دیکھتا۔ لوگ کہتے ہیں کہ میں شادی کا مٹیریل نہیں ہوں۔ میں اس کے لیے نہیں بنا ہوں۔ میں اس طرح کمٹمنٹ یا اس قسم کی زندگی کے لیے نہیں بنا ہوں۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’شادی ایک عہد ہے اور زندگی بدل دینے والا عہد۔ شادی ہرچیز کو بدل کر رکھ دیتی ہے۔ میں اپنی زندگی پر پورا کنٹرول چاہتا ہوں۔ جب آپ اپنی زندگی کسی کے ساتھ شیئر کرتے ہیں تو آپ اس پر مکمل اختیار نہیں رکھتے۔ آپ کو بہت سے اختیار چھوڑنے پڑتے ہیں۔ آپ ایک دوسرے کی زندگی شیئر کرتے ہیں۔‘
’میں اس کے لیے نہیں بنا ہوں کہ اپنی زندگی شیئر کروں اور بچے پیدا کروں۔ میں اپنے ڈھرے کو بدل نہیں سکتا اور مستقبل میں بھی اس کی کوئی امید نہیں۔‘