نئی دہلی۔۔۔۔فریدآباد کے کھنڈواری گاؤں میں رہنے والوں نے پیر کو عید کے موقع پر اپنے ’’بیٹے جنید کی ہلاکت پر بازوؤں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر نماز عید میں شرکت کی۔ 4دن پہلے دہلی سے عید شاپنگ کرنے کے بعد واپس آنے والے جنید کو چند لوگوں نے ہلاک کردیا تھا۔عید پربھی گاؤں میں افسردہ ماحول نظر آیااور گاؤں کے مسلمان مکین سوچ رہے تھے کہ کس طرح مسلمانوں کی ہلاکتوں کا سلسلہ آخر کب ختم ہوگا؟۔ گاؤں کے ایک رہائشی شکیل نے کہا کہ اس مرتبہ ہم عید کا تہوار روایتی انداز میں نہیں منارہے۔ ہم نے فیصلہ کیا کہ اپنے بازوؤں پر کالی پٹیاں باندھیں گے۔انہوں نے کہا کہ قریبی دیہات کے مسلمانوں نے بھی کالی پٹیاں باندھنے کا فیصلہ کیا ہے۔جنید کو متھرا جانیوالی ٹرین میں چھریا ں مار کر ہلاک کیا گیا تھا اور ہندوؤں نے اس موقع پر فرقہ وارانہ نعرے لگائے تھے۔20سے30سال کے عمروالے ایک دیہاتی نے سوال کیا کہ یہ سلسلہ کب ختم ہوگا؟۔ ایسے ہر واقعہ کے بعد حکومت معاوضے کا اعلان کرتی ہے لیکن سوال یہ ہے کہ یہ سلسلہ کب تھمے گا؟۔