نئی دہلی.....ایک 17سالہ نوجوان جو گاﺅں میں کرتب دکھایا کرتا تھا اس وقت ہلاک ہوگیا جب ایک کرتب کے دوران اسے زندہ زمین میں گاڑ دیا گیا لیکن وہ گوبر سے نکلنے والی گیس کے نتیجے میں دم گھٹنے سے ہلاک ہوگیا۔ سمیت نامی یہ نوجوان کرتب دکھا کر ہفتے میں 6 پونڈ کمایا کرتا تھا۔ اس کے خاندان والوں نے کہا کہ ایک شخص نے اس سے کہا کہ اگر وہ 24گھنٹے کیلئے 5فٹ گہرے گڑھے میں خود کو دبا دے تو وہ اسے 133پونڈ(11ہزار ہندوستانی) روپے دیگا۔عینی شاہدین نے بتایا کہ زمین میں گوبر کی بدبو اور گیس بسی ہوئی تھی او راسی سے دم گھٹنے کے نتیجے میں وہ چل بسا۔ کرتب کا انتظام کرنے والے اسکی مدد کے بجائے وہاں آنے والو ں سے نقد رقم سمیٹتے رہے۔ ذرائع نے بتایا کہ جس جگہ اسے زندہ دفن ہونے کیلئے کہا گیا تھا اس کے نزدیک ہی ایک بائیو گیس فیکٹری واقع ہے جبکہ گڑھے میں سانس لینے کیلئے جہاں سوراخ رکھا گیا تھا وہاں چاروں جانب گوبر بکھرا ہوا تھا۔ مقامی لوگوں نے کہا کہ اسے گڑھے سے بے ہوشی کے عالم میں نکالا گیا لیکن بجائے اس کے کہ اسکی مدد کی جاتی کرتب کا اہتمام کرنے والے وہاں جمع ہونے والے لوگوں سے رقم وصول کرتے رہے۔ سمیت کو اسپتال لیجایا گیا تو وہ دم توڑ چکا تھا۔ سمیت کے والد پپو نے کہا کہ انہوں نے واقعہ کی رپورٹ پولیس میں درج کرائی لیکن کوئی کارروائی نہیں کی گئی جبکہ اسکی نانی منتظمین کے آگے ہاتھ جوڑتی رہی کہ بچے کو گڑھے سے نکال لیا جائے لیکن سنی ان سنی کردی گئی۔ انہوں نے بتایا کہ جب خود میں نے مٹی ہٹانے کی کوشش کی تو انہوں نے مجھے جبری طور پر وہاں سے دور بھیج دیا۔