ممبئی۔۔۔۔ایک نئی ریسرچ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ مغربی ملکو ں کی خوراک اور جم نہ جانے سےکولیسٹرول ہائی بلڈ پریشر کا کوئی لینا دینانہیں۔جائزہ رپورٹ کے مطابق ہندوستان کے دور دراز علاقے کے قبائلیوں کے حالات کار کا جائزہ لیا گیا تو معلوم ہوا کہ ان لوگوں کو تو برگر، تلی ہوئی چیزوں وغیرہ تک رسائی حاصل نہیں لیکن اس کے باوجود یہ لوگ بلڈ پریشرہائی ہونے کی بیماریوں میں مبتلا تھے۔ مہاراشٹر کے کٹ کری قبیلے کی لوگوں کا 2سال تک جائزہ لیا گیا اور ان میں سے چندلوگوں پر تجربات کئے گئے۔ ان لوگوں کو روزانہ ایسی سبزیاں کھلائی گئیں جو انتہائی کم تیل میں پکی ہوئی تھیں، گوشت بھی نہیں دیا گیا ۔ کافی عرصے بعد جب ان کا طبی معائنہ کیا گیا تو ان میں سے 16.8فیصد لوگوں کو ہائپر ٹینشن کی بیماری تھی۔ اس رپورٹ سے پتہ چلا کہ جنک فوڈ نہ کھانے والے بھی بلڈ پریشر کی بیماری میں مبتلا ہوتے ہیں۔ ابتک یہی سمجھاجارہا تھا کہ گوشت کھانے والے اس بیماری میں زیادہ مبتلا ہوتے ہیں۔ریسرچر پروفیسر وجے پرساد نے کہا کہ اب بھی یہی سمجھا جاتا ہے کہ ہندوستانی قبیلے کے 410ارکان کو ان بیماریوں میں مبتلا ہونے کا خدشہ کم ہے جس کا شکار آج کل کروڑوں لوگ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قبیلے کے7.3فیصد افراد ذیابیطس کا بھی شکار ہیں۔