Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سرجوڑ کر سیلفیا ں بنانے اور اسمارٹ فون استعمال کرنے والوں کو تنبیہ

لندن- - - - - -  اسمارٹ فون کی آمد کے ساتھ ساتھ اس کے نت نئے اور انوکھے استعمال کا سلسلہ بھی چل پڑا اور پھر سیلفی کا دور شروع ہوا جو اب تک پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے چکا ہے۔ سیلفیوں کی وجہ سے کئی حادثات بھی پیش آچکے ہیں جن میں جانیں بھی گئی ہیں اور لوگ زخمی بھی ہوئے ہیں مگر یہ سلسلہ رکنے کا نام نہیں لے رہا۔ کئی ممالک میں سیلفی بنانے کے بارے میں قوانین بھی نافذ ہوگئے ہیں مگر وہ بھی کارگر ثابت نہیں ہوئے تاہم آکسفورڈ یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے یہ انکشاف کرکے سب کو حیران کردیا ہے کہ اسمارٹ فون استعمال کرنے والے بچے دوسرے مسائل سے دوچار ہونے کے ساتھ ساتھ جوئیں بھی پال لیتے ہیں۔ سر سے سر جڑنے کے دوران جوئیں ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل ہوتی ہیں اور پھر یہ سلسلہ عام ہوجاتاہے۔ اعدادوشمار کے مطابق اس طرح سیلفی بنانے والے بچے اور افراد 5 سال کے عرصہ میں اپنے سروں کو جوئوں کا مسکن بنانے والوں کی تعداد 62.5 فیصد ہوچکی ہے۔ ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ لوگ جوؤں سے بچنے کیلئے ان غیر صحت مند سماجی سرگرمیوں سے دور رہیں ورنہ جوئیں ایک بار بسیرا کرلیں تو پھر ہٹنے کا نام نہیں لیتیں۔

شیئر: