اسلام آباد...سپریم کورٹ کے حکم پر ریکارڈ ٹمپرنگ پر ایس ای سی پی کے چیئر مین کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ۔ مقدمے میں سنگین نوعیت کے الزامات کی دفعات شامل ہیں، ظفر حجازی پر سرکاری عہدے کا غلط استعمال کرکے ملزم کو فائدہ پہنچانے کا بھی الزام عائد کیا گیا ہے۔ پیرکو پانامہ کیس کی سماعت کے دوران جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیئے کہ ایف آئی اے رپورٹ میں سنجیدہ الزامات ہیں۔ ظفرحجازی نے اپنے ماتحتوں کو ڈرایا اور دھمکایا اور عدالت سے بھی جھوٹ بولا۔ ظفر حجازی نے پہلے ریکارڈ مسخ کرنے سے انکار کیا پھر کہا میرا کوئی تعلق نہیں۔جسٹس عظمت سعید شیخ نے کہا کہ ظفرحجازی نے ماتحت افسران کو گلگت اور جیل بھیجنے کی دھمکیاں دیں۔ ان کے خلاف آج ہی مقدمہ درج ہونا چاہئے۔اب یہ دیکھنا ہے کہ ریکارڈ ٹمپرنگ کس نے اور کس کے کہنے پر کی؟بعد ازاںسپریم کورٹ نے چیئرمین ایس ای سی پی ظفر حجازی کے خلاف مقدمہ درج کرانے کا حکم جاری کردیا ۔اٹارنی جنرل نے کہا کہ ایف آئی اے نے فوجداری مقدمہ درج کرنے کی سفارش کی ہے۔