لکھنؤ- - - - - 5لاکھ سے زیادہ افراد کو روزگار دینے والی لکھنؤ کی چکن سازی صنعت ملک بھر میں نافذہو چکے گڈ سروس ٹیکس (جی ایس ٹی) کے سلسلے میں تذبذب کی حالت میں ہے۔ اس صنعت سے منسلک کئی افراد کا خیال ہے کہ پہلے سے ہی بحران سے دو چار اس کاروبار کا جی ایس ٹی لگنے کے بعد ڈوبنا طے ہے۔ مغلیہ دور میں شاہجہاں کی بیوی نور جہاں کی بدولت 15 ویں صدی میں چکن سازی فن فارس سے ہندستان میں داخل ہوا۔مغلیہ دور میں دہلی چکن سازی کا اہم مرکز تھا اور آخری مغل بادشاہ بہادر شاہ ظفر نے اس کی کافی حوصلہ افزائی کی اور اس سے لاکھوں لوگوں کو روزگار ملا۔ لیکن ملک سے مغلوں کے اقتدار ختم ہونے کے ساتھ ہی چکن سازی صنعت دہلی سے لکھنؤ چلی آئی۔ صنعت سے وابستہ افراد کا کہنا ہے کہ چکن سازی صنعت میں مہنگی مصنوعات کا کاروبار جی ایس ٹی کے باعث بری طرح متاثر ہو گا، جب کہ چھوٹے کاروباریوں کا دماغ کام نہیں کر رہا ہے کہ وہ جی ایس ٹی سے کیسے بچیں، کیونکہ وہ پہلے ہی بڑھے ہوئے اخراجات اور انتہائی کم آمدنی کا شکار ہیں۔