جدہ۔۔۔۔باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ سعودی پبلک پراسیکیوٹر شیخ سعود بن عبداللہ المعجب نے ایسی قیدی خواتین کی فوری رہائی کا حکم جاری کردیا جن کے خلاف الزامات ثابت نہیں ہوسکے۔ابھی تک ان قیدی خواتین کے مقدمات ریکارڈ تیار کرنے کے مرحلے میں ہیں۔المعجب نے یہ حکم نامہ پبلک پراسیکیوشن کی خود مختاری کے ایک ہفتے بعد ہی جاری کیا۔ پبلک پراسیکیوٹر نے واضح کیا کہ ملزم خواتین کو ضمانت پر رہا کردیا جائے اور پبلک پراسیکیوشن کے ارکان قیدی خواتین کے مقدمات کا جائزہ لے کر انہیں ضمانت پر رہا کرنے کا اہتمام کریں۔ایک اطلاع کے مطابق ملزم خواتین کو مذکورہ حکم کے اجرا کے 2گھنٹے بعد ہی رہا کردیا گیا۔دریں اثناء متعدد ماہرین قوانین اور ججوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ پبلک پراسیکوشن کو وزارت داخلہ سے الگ کرکے براہ راست بادشاہ سے جوڑنے پر اپنے فرائض مکمل خود مختاری کے ساتھ انجام دینے کا موقع مل گیا ہے اب یہ ادارہ مکمل غیرجانبداری کے ساتھ کسی بھی محکمہ کا اثر قبول کئے بغیر ڈیوٹی انجام دیگا۔