Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مصر کا غزہ جنگ ختم کرنے کیلئے فریقین پر مزید کوششیں کرنے پر زور

حماس نے پیر کو مصر اور قطر کی جانب سے دی گئی جنگ بندی کی تجویز کو قبول کر لی تھی۔ (فوٹو: اے ایف پی)
مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے کو حتمی شکل دینے کے لیے ہونے والے مذاکرات میں پیش رفت کا خیر مقدم کیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق صدر السیسی نے کہا کہ وہ غزہ میں جنگ بندی کے حوالے سے ہونے والے مذاکرات میں مثبت پیش رفت کو قریب سے دیکھ رہے ہیں۔
انہوں تمام فریقین پر زور دیا کہ وہ حتمی معاہدے تک پہنچنے کے لیے مزید کوششیں کریں تاکہ فلسطین کے لوگوں کا انسانی المیہ ختم ہو اور قیدیوں اور یرغمالیوں کی رہائی ممکن ہو سکے۔
حماس نے پیر کو مصر اور قطر کی جانب سے دی گئی جنگ بندی کی تجویز کو قبول کر لی تھی۔
اعلی سطح کی سفارتی کوششیں اور فوجی کارروائیوں کے بعد جنگ بندی معاہدے کی ایک موہوم امید باقی بچی ہے جس کے بعد سات ماہ سے جاری جنگ میں کم از کم وقفہ ہوگا جس نے غزہ کو تباہ کرکے رکھ دیا ہے۔
7 اکتوبر کے حماس کے حملے کے بعد اسرائیل نے غزہ پر حملہ کر دیا اور اسرائیل کی فوجی کارروائی اب بھی جاری ہے جس کے سبب غزہ کے 80 فیصد سے زائد آبادی بے گھر ہوگئی ہے۔
فلسطین کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی حملے میں اب تک 34 ہزار 500 سو افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں غالب اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔
دریں اثنا مصر کے وزیر خارجہ نے کہا کہ وہ اسرائیل کو رفح پر ممکنہ حملے کے مضمرات کے بارے میں خبردار کیا ہے۔
اسرائیل کے اس عمل سے اس خطے میں رہنے والے دس لاکھ سے زائد فلسطینی مزید انسانی المیے کا شکار ہو سکتے ہیں۔‘
مصری وزیر خارجہ نے اسرائیل پر زور دیا کہ وہ اس نازک موڑ پر انتہائی تحمل کا مظاہرہ کریں اور مزید اشتعال انگیزی سے گریز کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ مصر صورتحال کو خراب ہونے سے بچانے کے لیے تمام فریقوں کے ساتھ بات چیت جاری رکھا ہوا ہے۔

شیئر: