Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چیف جسٹس کے عہدے کی معیاد بڑھائی تو تحریک چلائیں گے، بلوچستان کی وکلا تنظیمیں

منیر کاکڑ کا کہنا ہے کہ اٹھارہویں ترمیم میں یہ عمل شفاف تھا۔ (فوٹو: اے پی پی)
بلوچستان کی وکلاء تنظیموں نے  چیف جسٹس کی مدت ملازمت اور ججز کی ریٹائرڈ منٹ کی عمر میں اضافے کی مجوزہ کوششوں کی مخالفت کرتے ہوئے عندیہ دیا ہے کہ ایسی کوئی کوشش کی گئی تو وکلا احتجاجی تحریک چلائیں گے۔
پاکستان بار کونسل کے ممبر منیر احمد کاکڑ نے  بلوچستان بار کونسل، بلوچستان ہائی کورٹ بار اور کوئٹہ بار ایسوسی ایشن کے نمائندوں کے ہمراہ  پریس کانفرنس میں کہا کہ  حکومت کی جانب سے ججز کی مدت ملازمت میں توسیع کی متنازع کوششیں قابل مذمت ہے۔ چیف جسٹس  قاضی فائز عیسیٰ  اور ججز کو آئین اور اصولوں کی پاسداری کرتے ہوئے ایکسٹینشن نہیں لینی چاہیے۔
پریس کانفرنس میں بلوچستان ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر محمد افضل حریفال، بلوچستان بار کونسل کے وائس چیئرمین امان اللہ کاکڑ، چیئرمین ایگزیکٹیو کمیٹی بلوچستان بار کونسل قاسم علی گاجیزئی، بلوچستان بار کونسل  کی ایگزیکٹیو کمیٹی کے ممبر راحب بلیدی، محمد ایوب ترین  اور کوئٹہ بار ایسوسی ایشن کے جنرل  میر علی بلاول کھوسہ بھی موجود تھے۔
منیر کاکڑ کاکہنا تھا کہ  بلوچستان کے وکلاء جوڈیشل کمیشن میں ججز کی تقرری کے معاملے پر ایک پیج پر ہیں۔ ہمارا واضح مؤقف ہے کہ ججز کی تقرری کا عمل صاف اور شفاف ہونا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ اٹھارہویں ترمیم میں یہ عمل شفاف تھا لیکن بد قسمتی سے 19ویں آئینی ترمیم  کرکے ججز کی تقرری کے عمل کو متنازع بنایا گیا۔ ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں من پسند اورسینیارٹی میں پانچویں چٹھے نمبر کے ججز کی سپریم کورٹ میں تعیناتی کا سلسلہ شروع ہوا جس کی وجہ سے سپریم کورٹ میں زیر التوا کیسز کی تعداد میں اضافہ ہوگیا اس وقت 57 ہزار سے زائد کیسز التوا کا شکار ہیں۔
منیر کاکڑ کا کہنا تھا کہ من پسند ججز کی تقرری کے خلاف وکلا نے ملک گیر احتجاج  کیا اور جوڈیشل کمیشن کے رولز میں ترمیم کا مطالبہ کیا جس کے بعد چیف جسٹس نے جوڈیشل کمیشن کے رولس میں ترمیم کے لیے جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس ریٹائرڈ منظور ملک کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دی۔
ان کا کہنا تھا کہ کمیٹی نے نیک نیتی سے کام کرنا شروع کیا اورتمام ممبران، سینئر وکلاء اور ریٹائرڈ ججز سے رائے طلب کی۔ مختلف ممالک میں ججزکی طریقہ کار کا جائزہ لیا  لیکن اس دوران  وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کی جانب سے آئین کی شق 175 اے میں ترمیم ، چیف جسٹس پاکستان کے مدت ملازمت کی توسیع ار ججز کی ریٹائرڈ منٹ کی عمر کو بڑھانے کے اشارے دیے گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم کسی کے ذاتی مفاد کے لیے  کسی توسیع کو مسترد کرتے ہیں۔ بلوچستان کی وکلا تنظیموں کا مطالبہ ہے کہ جب تک  ججز کی تقرری سے متعلق ا ٓئینی ترامیم نہیں کی جاتی اورجوڈیشل کمیشن کے رولز نہیں بنتے تب تک ملک بھر سے سپریم کورٹ سمیت تمام ہائی کورٹ میں ججز کی تقرری کے عمل کو مؤخر کیا جائے۔  
 

شیئر: