استنبول۔۔۔۔ ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے کہا ہے کہ کرد باغیوں کے خلاف ایران کے ساتھ مل کر فوجی کارروائی ہمیشہ زیرغور رہی ہے، کردوں کی عیلحدگی پسند تحریک روکنے کے لیے دونوں ملک مل کر کارروائی کرسکتے ہیں۔ا اردن کے دورے پر روانگی سے قبل استنبول میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے صدر اردوآن نے کہا کہ دہشت گرد تنظیموں کے خلاف ایران کے ساتھ مل کر کارروائی ہمیشہ ہی زیرغور رہی ہے۔ صدر اردگان کا یہ بیان ایرانی آرمی چیف جنرل محمد باقری کے دورہ ترکی کے ایک ہفتے بعد سامنے آیا ہے۔ترک اخبار تورکیی نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ ایران کی جانب سے ترکی کے ساتھ کردوں کے خلاف مشترکہ کارروائی کی تجویز اچانک پیش کی گئی ہے۔ایران سے اس طرح کی تجویز خلاف توقع ہے۔ رپورٹ کے مطابق ایرانی جنرل محمد باقری نے عراق کے شمالی شہر سنجار اور قندیل میں کرد باغیوں کے ٹھکانوں پر مشترکہ حملوں کی تجویز پیش کی گئی تھی۔