Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

برطانیہ :گھروں میں کھانا پکانے کا رواج ختم

لندن ..... برطانیہ میں اب گھروں میں کھانا پکانے کا رواج ختم ہوتا جارہا ہے ۔ لوگ ریستورانوں میں کھانا کھاتے ہیں اور اپنے گھر والوں کیلئے کھانا پارسل کرواتے ہیں۔ 2015ء میں تقریباً2بلین پونڈ کے پارسل لے جائے گئے جو 2020ء تک بڑھ کر 7.6بلین پونڈ کے ہوجائیں گے۔ اسکی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ گھر میں میاں بیوی دونوں ہی ملازمتوں پر جاتے ہیں جبکہ خاندان کے دیگر ارکان بھی ملازمت کرتے ہیں۔ اسکے علاوہ طویل اوقات کار بھی اس کی ایک وجہ ہے یوں اب گھروں میں کھانا پکانے کا رواج بھی ایک طرح سے ختم ہورہا ہے۔ اب تو اخبارات میں بھی اس طرح کے کارٹون شائع ہونے لگے ہیں کہ ریئل اسٹیٹ والوں سے لوگ مطالبہ کرتے ہیں کہ انہیں صرف 2کمروں کا مکان چاہئے جس میں کچن نہ ہو۔اس سے قبل یہ رواج امریکہ میں پایا جاتا تھا جہاں ریستورانوں سے کھانا منگوایا جاتا یا وہیں کھالیا جاتا اسلئے گھروں میں کھانا پکانے کی ضرورت ہی نہیں تھی۔ متعدد ریستورانوں نے برطانیہ میں آن لائن آرڈر وصول کرنا شروع کردیئے ہیں۔56فیصد کا کہناہے کہ وہ صحتمند کھانے فراہم کرتے ہیں جبکہ 48فیصد ریستورانوں کا کہناہے کہ وہ اپنے مستقل صارفین کو ڈسکاؤنٹ بھی دیتے ہیں۔برطانیہ میں لوگ کھانے میں بھی پیسے کی بچت چاہتے ہیں اور فی کس 14پونڈ تک خرچ کرتے ہیں۔ ایک ریستوران کے مینجنگ ڈائریکٹر کا کہناہے کہ ہوم ڈلیوری سروس کو مقبولیت حاصل ہوئی ہے اور یوں پیسے بچائے جارہے ہیں۔اس میں ٹیکنالوجی بھی اپنا بڑا کردارادا کررہی ہے۔ لوگ گھر بیٹھے آن لائن آرڈر کرتے ہیں اور کھانا منگوا لیتے ہیں۔

شیئر: