Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ہندوستانی ٹیم کی ویسٹ انڈیز میں فتح

اسپورٹس پلس
ہندوستانی ٹیم نے ویسٹ انڈیز کو اسی کی سرزمین پر پہلے ٹیسٹ میچ میں اننگز سے شکست دے کر جہاں بیٹنگ اور بولنگ دونوں شعبوں میں اپنی زبردست طاقت کا مظاہرہ کیا اور چار ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں 1-0کی سبقت حاصل کی وہیں عالمی ٹیسٹ رینکنگ میں اپنی دوسری پوزیشن کو مزید مستحکم کرنے کی جانب پیش رفت بھی کر دی۔ جس وقت ہندوستانی ٹیم ویسٹ انڈیز کی شکست کے تابوت میں آخری کیلیں پیوست کر رہی تھی تو ویسٹ انڈیز کے وہ کرکٹرز جنہوں نے اپنے دور میں ویسٹ انڈیز کو ایک ناقابل تسخیر ٹیم کی شکل دے رکھی تھی کانٹوں پر لوٹ رہے ہوں گے اور ان کا بس نہیں چل رہا ہوگا کہ وہ اپنے بورڈ عہدیداروں اور سلیکشن کمیٹی کے اراکین کو کچا چبا جائیں۔
ویسٹ انڈین ٹیم کے ماضی سے آگاہ کرکٹ شائقین اور اس کے سابق کھلاڑیوںنے کبھی تصور بھی نہیںکیا ہوگا کہ وہ ملک جس کے خوفناک فاسٹ بولنگ اٹیک سے مضبوط ترین ٹیموں کا پتہ پانی ہو جایا کرتا تھاآج ایسی نحیف و نزار ہو جائے گی کہ وہ ملک جس کے کپتان نے ایک بار ویسٹ انڈیز کے بولرزکے باؤنسرز سے گھبرا کر اپنے کھلاڑیوں کو زخمی ہونے سے بچانے کے لیے اننگز ہی ادھوری چھوڑ دی تھی ، اس کے بلے بازوں نے ہی نہیں بلکہ بولر نے بھی سنچری بنا ڈالی۔ داخلی تنازع کیوجہ سے ویسٹ انڈیز کے بورڈ نے کرس گیل، کیرین پولارڈ، کیرن پاول، آندرے رسل، رام دین،لینڈل سمنز،روی رام پال اور ڈیرن سیمی جیسے کھلاڑیوں ٹیم میں شامل نہیں کیا اور ایک ایسی اوسط درجہ کی ٹیم کو اس ٹیسٹ سیریز کے لیے منتخب کیا کہ نہ تو اس میں اتنی طاقت ہے کہ دو روز تک لگاتار بیٹنگ کر سکے اور پھر حریف ٹیم کی20وکٹیں لے سکے لیکن یہی کام ہندوستانی ٹیم نے جس خوبصورتی سے انجام دیا وہ قابل صد تحسین ہے۔ ایک دور وہ بھی تھا جب بیرون ملک یکے بعد دیگرے ناکامیاں ٹیم کا مقدر بن گئی تھیں ۔ دور کیوں جائیں گذشتہ چند سال کا ریکارڈ ہی دیکھ لیا جائے ہندوستانی ٹیم نے 2011سے ویسٹ انڈیز کے حالیہ دورے تک27 میچز ایشیا سے باہر کھیلے اور صرف ٹین ٹیسٹ ہی جیتے لیکن ان تین ٹیسٹ میچوں میں بھی اتنی بڑی جیت کبھی نہیں مل سکی تھی جو اس ہندوستانی ٹیم کو ویسٹ انڈیز کے خلاف اینٹیگوا میں رواں سیریز کے پہلے ٹیسٹ میں مل گئی۔ اوپننگ جوڑی میں سے شیکھر دھون، مڈل آرڈر میں سے ویراٹ کوہلی، لوئر مڈل آرڈر میں سے روی چندر اشون اور بولروں میں سے امیت مشرا نے ڈبل سنچری، سنچری اور ہاف سنچری سے تعاون دیا تو 20وکٹ لینے میں فاسٹ بولروں میں سے امیش یادو اور محمد شامی نے پہلی اننگز میں تو اسپنروں میں سے اشون نے ویسٹ انڈیز کی ٹیم کا دونوں اننگز میں جلوس نکال کر اپنا لوہا منوایااور ایک طویل عرصہ بعد ویراٹ الیون :نے کچھ ایسے انفرادی یادگار کارنامے انجام د یے کہ اس شاندار کامیابی کا سہرا کھلاڑیوں کا سرفرداً فرداً نام لے کر ان کے سر باندھا جا رہا ہے۔خاص طور پر ویراٹ کوہلی، آر اشون، امیش یادو،محمد شامی، امیت مشرا او ر و ردھیمان ساہانے جس طرح اپنی ذمہ داری نبھائی وہ نہایت قابل تعریف ہے۔ اسے ان کھلاڑیوں کی جیت کی امنگ کہا جائے یا ویسٹ انڈیز کی کمزوری کہ ہندوستانی ٹیم ویسٹ انڈیز کو اسی کی سرزمین پر پہلی باراننگز سے شکست دینے میں کامیاب ہو گئی۔

شیئر: