گھر کے کام کاج سے آپ اپنی کیلوریز کافی حد تک گھٹا سکتی ہیں لیکن اسے ورزش کا نعم البدل ہر گز نہیں سمجھنا چاہیے۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ باقاعدہ ورزش کے دوران انسان کی سانسیں اور دل کی دھڑکن معمول سے تیز ہو جاتی ہے اور وزن بھی مناسب رہتا ہے ۔ یوں وہ موٹے لوگوں کے مقابلے میں دائمی امراض سے محفوظ رہتے ہیں لیکن پھر بھی گھر کے کام کاج کو معمولی ہر گز نہیں سمجھنا چاہیے ۔خاص طور پر ان خواتین کے لئے جو ورزش سے کتراتی ہیں کیونکہ کچھ نہ کرنے سے کچھ کرنا بہتر ہے ۔
فرش کی صفائی ہر گھر میں ہوتی ہے ، مگر تھوڑی سی محنت کی جائے تو فرش بھی چمک جاتا ہے اور آپ کی جسمانی نعمتیں بھی برقرار رہتی ہیں ۔فرش پر بچھے قالین کو اگر ویکیوم کلینر سے صاف کیا جائے تو اس مین 119 کیلوریز جل جاتی ہیں جب کہ پونچھا لگانے سے 130 کیلوریز خرچ ہوتی ہیں ۔ کمرے میں موجود سامان ہٹا کر ان کے پیچھے کی صفائی کر لی جائے تو اس عمل میں آپ مزید 119 کیلوریز گھٹا سکتی ہیںاور اگر فرش کو چمکانے کے لیے کسی پالش وغیرہ کا استعمال کیا جائے تو آپ کا جسم مزید 102 کیلوریز کم کر سکتا ہے ۔ یعنی صرف فرش کی صفائی کر کے آپ کو ایک دن میں کل 470 کیلوریز سے چھٹکارا مل سکتا ہے ۔ عام طور پر اتنی کیلوریز ختم کرنے کے لیے آدھے گھنٹے تک 10منٹ فی گھنٹہ کی رفتار سے دوڑنا پڑتا ہے لیکن فرش کی صفائی کر کے یہ کام باآسانی کیا جاسکتا ہے ۔
اگر آپ اپنے گارڈن کی صفائی کریں ،سوکھے پتوں کو سمیٹیں تو آپ کی 146 کیلوریز صرف ہوتی ہیں ۔گھاس کاٹنے کی مشین چلا کر 204 کیلوریز ختم کی جاسکتی ہیں ۔گڑھا کھودنے اور پودے لگانے میں 170 کیلوریز استعمال ہوتی ہیں ۔گھاس پھوس کاٹنے اور انہیں صاف کرنے میں 153 کیلوریز ختم ہوتی ہیں ۔صرف لان کی صفائی کر کے آپ ایک ہی دن میں 836 کیلوریز ختم کر سکتی ہیں ۔شائد آپ کو حیرت ہو کہ یہ تعداد ڈیڑھ گھنٹے کی ایروبک ورزش سے 122 کیلوریز زیادہ ہے ۔