Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مصائب سے نجات کیلئے کثرت سے کارخیر کریں، امام حرم

مکہ مکرمہ.... مسجد الحرام کے امام و خطیب شیخ ڈاکٹر اسامہ خیاط نے فرزندان اسلام کو نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ آلام و مصائب سے نجات حاصل کرنے کیلئے کثرت سے کار خیر کریں۔ وہ ایمان افروز روحانی ماحول میں جمعہ کا خطبہ دے رہے تھے۔ امام حرم نے توجہ دلائی کہ دن رات کی آمد و شد کے ساتھ حالات بدلتے رہتے ہیں۔ آلام و مصائب اور دکھ درد کے واقعات انسان کے سراپا پر چھا جاتے ہیں۔ ذہنی ، جسمانی، مالی تکلیفیں ، وطن عزیز پر آفت یا آبرو پر پڑنے والی مصیبت دیکھ کر انسان تنگ دل ہو جاتا ہے۔ اس کی آرزو ہوتی ہے کہ اس کا دکھ درد دور ہو، اس کی تکلیف ختم ہو، ایسے عالم میں وہ رب العالمین کو تڑپ کے ساتھ یاد کرتا ہے۔ مصیبت سے نجات دلانے کی دعا کرتا ہے۔ اللہ تعالیٰ ہی دکھ درد دور کرنے والی واحد ہستی ہے ۔ امام حرم نے دکھ درد کے عالم میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے معمولات کا تذکرہ کرتے ہوئے حاضرین کو تلقین کی کہ وہ اس حوالے سے سیرت طیبہ اور احادیث مبارکہ میں منقول دعاﺅں کا اہتمام کیا کریں۔ امام حرم نے بتایا کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو ترغیب دیا کرتے تھے کہ آفات و مصائب سے بچاﺅکیلئے اچھے کام کثرت سے مسلسل کیا کریں۔ امام حرم نے بتایا کہ اللہ تعالیٰ نے تمام اہل ایمان کو دینی اخوت کی لڑی میں پرو دیا ہے۔ سب اہل ایمان ایک دوسرے کے بھائی اور بہنیں ہیں۔ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم نے تاکید کی ہے کہ تمام اہل ایمان دکھ درد میں ایک دوسرے کا ساتھ دیں۔ اہل ایمان کی تکلیف کو اپنی تکلیف سمجھیں۔ امام حرم نے توجہ دلائی کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں یہ بھی سکھایا ہے کہ جو شخص اپنے مسلم بھائی کی ضرورت پوری کرتا رہے گا اللہ تعالیٰ اس کا دکھ درد دور کرتا رہے گا۔ حدیث میں یہ بھی آیا ہے کہ دنیا میں مسلمان کی تکلیف دور کرنے والے کو قیامت کے دن بہت بڑا اجر ملے گا اور وہ اجر یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اس کی تکلیف دور کرے گا۔ دنیا اور آخرت کی تکلیف میں زمین آسمان کا فرق ہے۔ امام حرم نے کہا کہ تمام مسلمان اپنے دینی بھائیوں کے حقوق بڑھ چڑھ کر ادا کریں۔ اس کے فوائد بے شمار ہیں۔ دوسری جانب مدینہ منورہ میں مسجد نبوی شریف کے امام و خطیب شیخ علی الحذیفی نے اعمال صالحہ اور کار خیر کے موضوع پر جمعہ کا خطبہ دیا۔ انہو ںنے بتایا کہ برائیوں کے اثرات سے چھٹکارا حاصل کرنے کیلئے پیغمبر او رنبی علیھم الصلاة و السلام اللہ تعالیٰ سے مغفرت طلب کیا کرتے تھے۔ مغفرت طلب کرنا پیغمبروں اور نبیوں کا شیوہ ہے۔ اللہ تعالیٰ نے اس کا تذکرہ قرآن پاک میں بابا آدم ، اماں حوا علیھما السلام ، حضرت نوح ، حضرت ابراہیم، حضرت موسیٰ اور حضرت داود علیھم السلام کی دعاﺅں کا تذکرہ کر کے کیا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے پیغمبر اعظم و آخر محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنے اور اہل ایمان کیلئے مغفرت طلب کرنے کا حکم دیا۔ امام الحذیفی نے توجہ دلائی کہ پیغمبر اسلام کثرت سے مغفرت طلب کیا کرتے تھے۔ وہ ایک مجلس میں 100بار استغفار پڑھتے تھے۔ ہر نماز کے بعد 3بار استغفار کا اہتمام فرماتے تھے۔ استغفار نیک بندوں کا شیوہ اور خدا ترسوں کی شناخت ہے۔ انہوں نے زائرین سے کہا کہ وہ کثرت سے استغفار کریں۔ ایسا کریں گے تو ان کی زندگی برکتوں سے مامور ہو جائے گی اور ان کے گناہ مٹ جائیں گے۔
 

شیئر: