سعودی عرب سے شائع ہونے والے عربی اخبار ”المدینہ “ کے کالم کا ترجمہ:۔
شراب کے رسیا اور بھیانک تباہی کی کہانیاں
سالم بن احمد سحاب ۔ المدینہ
نہ جانے کتنے لوگوں اور نہ جانے کتنے خاندانوں کو شراب نوشی کی لت کھاگئی۔ اعدادوشمار بتاتے ہیں کہ لاکھوں بلکہ کروڑوں افراد شراب نوشی کے کھڈ میں گر کر تباہ و برباد ہوگئے۔ ان میں اثر و نفوذ رکھنے والی شخصیات جاہ و منصب پر سرفراز افراد اور غیر معمولی دولت و آسائش میں رہنے والے کثیر تعداد میں شامل ہیں۔ خوش و خرم رہنے والے لوگ اور خاندان شراب کی لت کی وجہ سے دیکھتے ہی دیکھتے تباہ و برباد ہوگئے۔
شراب کے رسیا لوگوں کے قصے بے شمار ہیں۔ خصوصاً وہ ممالک جو شراب کی خرید و فروخت اور استعمال کی اجاز ت دیتے ہیں اور جہاں شراب کا رواج رو ز مرہ کا معمول بنا ہوا ہے وہاں کی صورتحال بہت گمبھیر ہے۔ امریکی میگزین ٹائم نے شراب سے متاثر ایک ایسے انسان کی کہانی بیان کی ہے جس نے اس تباہ کن لعنت سے بچنے کیلئے مثالی جدوجہد کی۔ یہ جدوجہد اس وقت کی جب اسکے خاندان کے تانے بانے بکھر گئے تھے اور اسکی زندگی کی آرزوئیں ہوا میں تحلیل ہوگئی تھیں۔ میری مراد این آئی این سے ہے۔50سالہ این آئی این نے مختلف اوقات میں شراب کی لت سے چھٹکارا دلانے والے پروگراموں میں حصہ لیا۔ اس نے بالاخر طے کیا کہ شراب کی لت سے نجات حاصل کرنے کیلئے اسے شب باشی، شراب نوشی اور بد کرداری کی طرف لیجانے والے یار احباب سے دوری اختیار کرنا ہوگی۔ اس نے یہ ہدف حاصل کرنے کیلئے دن میں ملازمت اور رات کے بیشتر اوقات اوبر ڈرائیور کے طورپر گزارنے شروع کئے۔ اسے جب بھی شراب کی طلب ہوتی وہ فوری طور پر اپنی اس بہن سے رابطہ کرتا جو اسے شراب نوشی کا سن کر لمبی چوڑی نصیحتیں کرتی اور اسے جم کر لعن طعن بھی کیا کرتی۔
شراب کے رسیا اس امریکی شہری کے قصے میں عبرت کا پہلو یہ ہے کہ اس نے خود کو شراب کی لت سے روکنے کیلئے ایک خود کار نظام تیار کیا۔ نظام یہ تھا کہ اسے اپنی بہن سے شرم آتی تھی۔ جب بھی اسے شراب کی طلب ہوتی وہ اپنی بہن سے رجوع کرکے نصیحتیں اور سخت سست باتیں سننے کا اہتمام کرتا۔ مسلمانوں کیلئے اس میں عبرت کا پہلو یہ ہے کہ انکا عقیدہ ہے کہ اللہ تعالیٰ ان کے ظاہر و باطن ہر چیز پر نظر رکھے ہوئے ہے۔ اللہ برائی چھوڑنے پر اجر سے نوازتا ہے۔کاش شراب کا نشہ کرنے والے مسلمان 24گھنٹے رب کی نگرانی کا احساس کرکے شراب سمیت تمام برائیوں کو ترک کرنے کا پختہ عزم کریں۔ اللہ تعالیٰ نے کلام پاک میں جو بات کہی ہے وہ حرف بہ حرف درست ہے۔ رب کا کہناہے کہ ”اور ان دونوں کا گناہ ان دونوں کے نفع سے بہت زیادہ ہے “۔ مراد شراب اور جوا ہے۔