Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

والدین بچے کی تعلیم میں ذاتی طور پر دلچسپی لیں‎

بچے کی اچھی تعلیم و تربیت  والدین کی ذمہ داری ہے  .  ابتدائی عمر سے ہی بچے کے ذوق کو مد نظر رکھتے ہوئے  اسکی تعلیم کا انتظام کرنا   ضروری ہے .  اچھی تعلیم کا مطلب ہر گز بھی بچے کو مہنگے ترین اور انگلش میڈیم اسکولوں میں  پڑھانا نہیں ہے  بلکہ اسکا مطلب یہ ہے کہ اسے اپنے  نصاب پر مکمل دسترس حاصل ہو  اور اپنی عمر اور گریڈ کے لحاظ سے اسکی معلومات مکمل ہوں   . اسے نصاب اس طررح پڑھایا جائے جیسے پڑھنے کا حق ہے . اپنے بچے کی تعلیم میں ذاتی طور پر دلچسپی لیں . اسے اسکول یا ٹیوشن کے حوالے کر کے مطمئین نہ ہو جائیں .  مختلف طریقوں سے اسکی قابلیت کا امتحان لیں  .  اسے رٹے کا عادی نہ بنائیں اس بات پر مطمئین نہ ہو جائیں کہ اس نے رٹا لگا کر امتحان میں پہلی پوزیشن حاصل کر لی ہے . اس سے بچوں میں حقیقیی قابلیت پیدا نہیں ہوتی  . علم کو محض یادداشت کا نہیں بلکہ شخصیت اور تجربات کا حصہ بننا چاہیے تاکہ اسکی شخصیت کی تعمیر  اور ذوق کی تشکیل میں مدد گار ثابت ہو سکے . 
بچے کے تعلیمی مراحل  کا انتخاب کرتے وقت اسکے ذوق کو مد نظر رکھیں . اپنی پسند یا کسی  پیشے کی مالی منفعت کے باعث اسے  زبردستی کے مضامین اختیار کرنے پر مجبور نہ کریں . اپنے ذوق کے مطابق تعلیم حاصل کرنے والے نوجوان ہمیشہ اپنے فن میں یکتا ثابت ہوتے ہیں ۔ اپنے فن میں یہ مہارت اور دلچسپی نہ صرف انہیں مالی مسائل سے دوچار نہیں ہونے دیتی بلکہ وہ کام کر کے بھی ذہنی سکون حاصل کرتے ہیں  اور یہی ذہنی سکون انسان کا کل سرمایہ ہوتا ہے ۔
یہ بھی پڑھیں:اپنے بچے کو ٹی وی کے حوالے مت کریں

شیئر: