جدہ ( امین انصاری )جدہ میں مقیم حیدرآبادی کمیونٹی کی2 معتبر ، علمی و دینی شخصیات مولانا محمد عبدالقدیر طاہر اور مولوی محمد خالد محی الدین کے اعزاز میں نوجوانان ساکنان جدہ کی جانب سے تقریب اعتراف خدمات کا انعقاد عمل میں لایا گیا ۔سید محمد خالد حسین مدنی نے تقریب کی نظامت کے فرائض انجام دیتے ہوئے کہا کہ یہاں ہمیں علوم دینیہ کی جو بھی تعلیم ملی وہ ان بزرگان کے ساتھ زانوئے ادب تہ کرنے سے ملی ۔ مولوی محمد خالد محی الدین گزشتہ 3 دہائیوں سے محافل دینیہ کا ہر ماہ پابندی سے اہتمام کرتے اور اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے احکامات کو عوام الناس تک پہنچانے میں سرگرداں رہے ۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ اس پر آشوب دور میں دین کی خدمت کرنے والے احباب کی کمی ہے ایسے میں خالد محی الدین بلا ناغہ سیرت پاک ،درس قرآن اور حدیث کی محافل کا اہتمام کرکے ہمیں علوم دینیہ سے جوڑے رکھتے تھے ۔مولانا محمد عبدالقدیر طاہر کے مواعظ حسنہ ہمارے لئے مشعل راہ تھے۔محمد یوسف الدین وحید اور محمد لیاقت علی خان نے بتایا کہ انکی وطن واپسی ہم سب نوجوانان جدہ کا عظیم خسارہ ہے ۔ مولانا محمد عبدالقدیر طاہر نے کہا کہ مملکت میں ہم نے 28 سال گزار دیئے اور مدینہ منورہ میں ابدی نیند سونا چاہتے تھے شاید ہماری دعاؤں میں کچھ کوتاہی ہو گئی۔ انہوں نے کہا کہ حرم مکی اور حرم مدنی کو ہم نے اس وقت دیکھا تھا جب دور دور تک صحرا تھا ،حجاج کیلئے کچھ مسائل تھے لیکن آج الحمدللہ مملکت سعودی عربیہ کے فرمانرواؤں نے اپنے اپنے دور میں بہترین توسیع کرکے حجاج کیلئے اعلی سے اعلی سہولیات فراہم کیں ۔ انہوں نے تارکین وطن کو ہدایت کی کہ وہ مملکت کو صرف دنیوی مال و متاع کا ذریعہ نہ سمجھیں بلکہ حرمین کی زیارتوں سے اپنے اعمال میں اضافہ کریں اور اپنے رب کو راضی کرلیں۔مولوی خالد محی الدین نے کہا کہ اللہ کا یہ بڑا فضل ہے کہ اس نے ہم سے دین کی خدمت لی اس کے خزانے میں خدام کی کمی نہیں ۔ محمد آصف قادری ، محمد توصیف ، میر اطہر علی ، زاہد صدیقی ، عرفان بلالہ، مید آصف علی ، مجیب صدیقی ، محمد حفیظ ، محمد فاروق عابد ، عبدالحق ہاشم ، سید محمود ہاشمی ، زاہد ، عبدالواسع ، سید مصطفی قادری ، سید بدر عالم ، عبدالمجید اور دیگر نے اس موقع پر خطاب کیا اور دونوں بزرگو ںکیلئے قدرو منزلت اوراخلاص و محبت کا اظہار کیا۔