دنیا کا سب سے بڑا پون بجلی گھر 2027ء تک پیداوار شروع کردیگا
لندن ..... بحیرہ شمالی میں بنائے گئے مصنوعی جزیرے پرجو پون بجلی گھر زیر تعمیر ہے اس کے بارے میں پتہ چلا ہے کہ یہ اپنی نوعیت کے اعتبار سے دنیا کا سب سے بڑا پون بجلی گھر ہوگا اور 2027ء تک پیداوار شروع کردیگا۔ تفصیلات کے مطابق 6مربع کلو میٹر رقبے پر محیط اس جزیرے کے چاروں طرف ونڈ ٹربائنز لگیں گے۔ اس بجلی گھر کی اپنی ہوائی پٹی ہوگی اور ایک بندرگاہ بھی اس کے لئے مخصوص رہیگی جبکہ اسے سڑک کے ذریعے بھی مواصلاتی طور پر منسلک کردیا جائیگا۔ جب یہ منصوبہ مکمل ہوجائیگا تو یہاں پیدا ہونے والی بجلی برطانیہ اور جرمنی سمیت یورپ کے 6ممالک استعمال کرسکیں گے۔ تاہم 2027ء کے بعد بھی آس پاس کے علاقو ں میں اضافی ونڈ ٹربائنز کی تعمیر جاری رہیگی۔ یہ ایک ایسا منصوبہ ہے جسے سائنسدان اور عام لوگ ایک کریزی یا جنونی منصوبہ قرار دے رہے ہیں یعنی ایک ایسے منصوبے سے تعبیر کررہے ہیں جس کی کارکردگی اور اثر آفرینی کا تعین بیحد مشکل ہے۔ اس پورے پروجیکٹ کو نارتھ سی ونڈ پاور حب کا نام دیا گیا ہے۔ یہاں چند کارکنوں کی ایک ٹیم مستقل طور پر تعینات رہیگی اور انکا کام یہ ہوگا کہ وہ پیدا ہونے والی بجلی کو انتہائی لمبے کیبلز کے ذریعے پہلے مرحلے میں برطانیہ اورہالینڈ تک پہنچائیں اور پھر دوسرے مرحلے میں ڈنمارک، جرمنی ، ناروے اور بیلجیئم کی ضروریات پوری کریں۔جغرافیائی اعتبار سے یہ مصنوعی جزیرہ ایسٹ یارکشائر کے ساحلی علاقے سے 125کلو میٹر کے فاصلے پر ہے۔ ڈیزائن ہر اعتبار سے تیار ہے۔ کاغذی تیاریاں بھی مکمل ہوچکی ہیں۔ پروجیکٹ کے ذمہ داران نے اخبار گارجین کو بتایا کہ یہ بہت بڑا منصوبہ ہے جس پر خطیر ررقم خرچ ہوسکتی ہے مگر ہماری کوشش ہے کہ وقت کے ساتھ یہاں پیدا ہونے والی بجلی کی پیداواری لاگت کم سے کم ہوجائے۔