Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چیف سیکریٹری سے بدسلوکی کیخلاف افسران کا ہڑتال

    نئی دہلی۔۔۔۔۔ وزیر اعلیٰ کی رہائش پر اروند کیجریوال کی موجودگی میں چیف سیکریٹری کے ساتھ عام آدمی  پارٹی کے ارکان اسمبلی نےگزشتہ شب ہاتھا پائی کی جس کے خلاف دہلی کے افسران بطور احتجاج ہڑتال پر چلے گئے۔افسران نے بدسلوکی کرنیوالے ارکان اسمبلی کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔اس معاملے میں عام آدمی پارٹی نےٹویٹر پرصفائی پیش کرتے ہوئے تحریرکیا کہ چیف سیکریٹری کے ساتھ کوئی بدسلوکی نہیں کی گئی۔حکومت کا کہنا ہے کہ 2لاکھ 50ہزار افراد کو راشن نہ ملنے کے معاملے پر بات چیت کے دوران چیف سیکریٹری انشوسے پوچھے گئے سوالات کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وہ اس کاجواب لیفٹیننٹ گورنر کودینگے۔عام آدمی پارٹی کے رکن اسمبلی امان اللہ خان کا کہنا ہے کہ ارکان اسمبلی نے کوئی بدسلوکی نہیں بلکہ چیف سیکریٹری نے ہی بدسلوکی کا مظاہرہ کیا۔مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے چیف سیکریٹری انشو پرکاش کے ساتھ غیر اخلاقی رویہ اختیارکرنے پر اظہارِ افسوس کیااورکہا کہ سول سروسز کے افسران کوعزت اور وقار کے ساتھ کام کرنےکا ماحول فراہم کرنا چاہئے۔ کپل مشرا نے دعویٰ کیا ہے کہ اروند کیجریوال کی میٹنگ کاموضوع آدھار اور راشن کارڈ نہیں بلکہ اشتہار تھا۔انہوں نے ٹوئٹرپر الزام عائدکیا کہ چیف سیکریٹری کے ساتھ بدسلوکی کا معاملہ منصوبہ بند تھا۔عام آدمی  پارٹی کے  ممبر اسمبلی آدرش شاستری نے اپنے ٹوئٹرپر ایک ویڈیو پوسٹ کی جس میں کئی بی جے پی کارکنان دہلی سیکریٹریٹ کے قریب ہنگامہ آرائی کرتے نظر آرہے ہیں۔آئی اے ایس ایسو سی ایشن کی سکریٹری منیشا سکسینہ کا کہنا ہے کہ لیفٹیننٹ گورنر سے ملاقات کر کے بتایا گیا ہے کہ چیف سکریٹری کو دیر رات میٹنگ کے لیے بلایا گیا تھا اور میٹنگ میں وزیر اعلیٰ، نائب وزیر اعلیٰ و ممبران اسمبلی بھی موجود تھے اور جب چیف سکریٹری وہاں پہنچے تو ان کے ساتھ بدسلوکی کی گئی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ گزشتہ چند  برسوں سے افسران کے ساتھ نارواسلوک روا رکھاجارہاہے۔عام آدمی پارٹی کے لیڈر آشیش کھیتان کا کہنا ہے کہ ان پر حملہ کیا گیا۔واقعہ کے بعد دہلی پولیس سیکریٹریٹ پہنچ گئی اورحالات کو قابومیں رکھنے کی کارروائیوں میں مصروف ہے۔
مزید پڑھیں :-- - - -اوڈیشہ میں ایٹمی میزائل اگنی2 کا کامیاب تجربہ

شیئر: