بدھ 21فروری 2018ءکو سعودی عرب سے شائع ہونے والے عربی اخبار ”عکاظ“ کا اداریہ
دہشتگردی کی مسلسل مدد ، دہشتگردوںکو محفوظ پناہ گاہیں فراہم کرنے اور خطے میں بین الاقوامی طور پر ممنوعہ میزائل انارکی پھیلانے والی ملیشیاﺅں کو مہیا کرنے سے ایرانی نظام کو روکنے کے سلسلے میں ہر طرح کی سفارتکاری غیر موثر ہوچکی ہے۔ بین الاقوامی برادری کے سامنے اس حوالے سے کسی قسم کی گفتگو بے معنی بن چکی ہے۔ ملاﺅں کے نظام نے تمام راہیں بند کردی ہیں۔ اب صرف ایک راستہ باقی بچا ہے او روہ یہ کہ ایران کو بین الاقوامی برادری سے الگ تھلگ کرکے ایک تنگ دائرے میں محصور کردیا جائے جس سے وہ نکلنے کی سکت نہ رکھتا ہویا عالمی ، سماجی امن و سلامتی کو سبوتاژ کرنے او رعالمی جہاز رانی کو خطرات پیدا کرنے کے سلسلے میں کوئی کردارادا کرنے کی پوزیشن میں نہ رہے۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ایران کے خلاف قرارداد مذمت اسی تناظر میں جاری کی ہے۔سلامتی کونسل نے اس بات پر خفگی کا اظہار کیا ہے کہ ایران نے حوثی باغیوں کو بیلسٹک میزائلوں کی فراہمی روکنے کے سلسلے میں موثر کارروائی نہیں کی۔ اس پر ایران کے اوپر نئی پابندیاں عائد ہوسکتی ہیں۔ یمن میں بیلسٹک میزائلوں کے استعمال کی بابت ایران کا کوئی بھی رشتہ ناتہ ثابت ہوجانے پر اسکے خلاف نئی پابندیاں لاگو ہونگی۔
ایران کو الگ تھلگ کرنے سے متعلق یورپی امریکی مہم نے اس ہفتے شدت اختیار کرلی۔ سب لوگوں کو یقین ہوچکا ہے کہ اب ولایت ا لفقیہ نظام کے خلاف کارروائی کا وقت آچکا ہے۔ مبصرین کو یقین ہے کہ امریکی صدر جو کئی ماہ سے ایران کے احتساب کی منصوبہ بندی کا اظہار کررہے ہیں اور امریکی حکومت کے کئی عہدیدار اس حوالے سے بیان دے چکے ہیں، اب اس پر عملدرآمد ماضی کے کسی بھی وقت کے مقابلے میں زیادہ قریب آچکا ہے۔ مبصرین کا کہناہے کہ ایران کا احتساب متعدد شکلیں اختیار کرسکتا ہے۔ ایک تو یہ ہے کہ ایٹمی معاہدے میں ترمیم کردی جائے اور ایران کے ایٹمی پروگرام کو مقید اور بالاخر ختم کرنے کیلئے زیادہ ٹھوس دفعات معاہدے میں شامل کی جائیں یا ایران پر نئی پابندیاں لاگو کی جائیں۔
ایران تمام سفارتی روایات اور بین الاقوامی قوانین و معاہدوں کو پس پشت ڈال کر آگے بڑھ چکا ہے۔ وہ دہشتگرد گروہو ںکی تربیت کرکے عالمی برادری کو چیلنج کررہا ہے۔ حملوں کےلئے دہشتگردو ںکو 90فیصد سے زیادہ مواد فراہم کررہا ہے۔ خطے کو دہشتگردی سے نجات دلانے کا واحد حل یہی ہے کہ اس باغی ریاست کو بین الاقوامی قراردادوں کے آگے جھکنے پر مجبور کرنےوالے سخت اقدامات کئے جائیں۔
٭٭٭٭٭٭٭٭