سڑکوں پر آوارگی کرنیوالے قطبی ریچھوں کو ’’جیل‘‘
مینیٹوبا ، کینیڈا..... کینیڈا کے علاقے مینیٹوبا کی سڑکوں او ربرفپوش میدانوں میں آوارگی کرنے والے قطبی ریچھوں کو گرفتار کرلیا گیا ہے اور جیل بھیج دیا گیا ہے۔ اس حوالے سے تازہ ترین اطلاع یہ ہے کہ یہ کارروائی انکی آوارگی کی روک تھام کے ساتھ اس وجہ سے بھی ہوئی ہے کہ مقامی حکام قطبی ریچھوں کی تعداد معلوم کرنا چاہتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ ادھر ادھر سے پکڑے جانے والے قطبی ریچھوں کو جیل میں رکھ کر انکے گلے میں ٹیگ لگایا گیا اور ہونٹوں پر خاص قسم کے نشانات ثبت کئے گئے تاکہ انکی شناخت ہوسکے اور وہ محفوظ بھی ہوسکیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ پکڑے گئے ان ریچھوں کو جس جیل میں رکھا گیا تھا منتظمین نے اسے ان قطبی ریچھوں کے مزاج اور شوق کے مطابق ڈیزائن کیا تھا۔ کچھ لوگوں کا کہناہے کہ اب ان پکڑے جانے والے ریچھوں کو جیل سے رہا کرکے تقریباً40میل دور کسی جگہ لیجاکر چھوڑنے کا منصوبہ بنایا جارہا ہے کیونکہ علاقے میں رہنے والے لوگ ان ریچھوں سے تنگ آچکے ہیں۔ 2013ء میں ان ریچھوں نے صبح سویرے دو افراد پر حملہ کرکے انہیں شدید زخمی کردیا تھا۔ ماہرین اس بات پر حیران ہیں کہ برفیلے علاقے میں رہنے والے ان جانوروں میں جارحانہ مزاج کیسے آیا کہ وہ بات بات پر حملہ کرنے پر تیار رہتے ہیں۔ اب ان کے ٹریکر میں ایسی چپ بھی لگی ہوئی ہے جو یہ بتا سکیں گی کہ وہ کس علاقے میں مٹر گشت کررہے ہیں۔ ہونٹوں پر جو نشانات لگائے گئے ہیں ان کا مقصد بھی آنے والے برسوں میں انہیں شناخت کرنے کیلئے صورتحال کو آسان بنانا ہے۔ ان ریچھوں کی زیادہ تر نقل و حرکت مینیٹوبا کے چرچل علاقے میں دیکھی گئی ہے۔