Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

# شام_رو_رہا_ہے

شام میں حکومت کی طرف سے اپنے ہی شہریوں پر بمباری کے نتیجے میں ہلاکتوں پر ہر دل کانپ اٹھا ہے ۔ ٹویٹر پر بھی لوگوں نے اپنے تاثرات کا اظہار کیا ہے۔
احمد کا ٹویٹ ہے : ننھے فرشتوں کو دیکھ کر ہمارا دل خون کے آنسو رو رہا ہے۔ بمباری میں مرنے والے ان بچوں کا قصور کیا تھا۔ دنیا اس قتل عام پر خاموش کیوں ہے۔ ہم کم سے کم انکے لئے دعا تو کرسکتے ہیں۔
خان آصف نے ٹویٹ کیا: عمارتیں دوبارہ بنائی جاسکتی ہیں۔ اسٹاک مارکیٹ کو فروغ دیا جاسکتا ے حتیٰ کہ تباہی کے بعد ایک پورے ملک کودوبارہ تعمیر کیا جاسکتا ہے لیکن آپ مرنے والوں کو دوبارہ دنیا میں نہیں لاسکتے۔ انسانیت کو قتل کرنے کی کوشش نہ کی جائے۔
فیصل عابدی لکھتے ہیں : آخر مسلم ممالک کیوں خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ پاکستان کے وزیراعظم، وزیر خارجہ اور دفتر خارجہ کی طرف سے اب تک کوئی بیان کیوں جاری نہیں کیا گیا۔
حجاب خان کا ٹویٹ ہے:شامی بچوں کی موت پر میں رونے پر مجبور ہوگیا ۔ میں نے ایک ایسی بچی کی تصویر دیکھی جس میںوہ اپنی بہن کو بچاتے ہوئے جاں بحق ہوگئی۔ یہ ہے انسانیت جو اس معصوم بچی میں بدرجہ اتم نظر آئی۔دنیا والو! اللہ کے واسطے معصوم افراد کا قتل عام روک دو ۔ 
فرح ممتاز ٹویٹ کرتی ہیں: آپ لوگ اپنے کاموں میں مگن ہیں اور شام میں بچے مر رہے ہیں۔
فیصل کا ٹویٹ ہے: کوئی بھی شام کے بارے میں نہیں سوچ رہا۔ دنیا اس وقت خواب خرگوش کے مزے لے رہی ہے۔
زینکس لکھتی ہیں: اگر ہم پاکستانی ،شام میں اس بربریت پر نہیں بولیں گے تو کل ایسے واقعات خدانخواستہ ہمارے ساتھ بھی پیش آسکتے ہیں کیونکہ ہم مسلمان ہیں۔
مسکان کہتی ہیں : شامی عوام کیلئے اپنی آوازبلند کریں، دعائیں بموں سے زیادہ طاقتور ہیں۔
٭٭٭٭٭٭٭٭

شیئر:

متعلقہ خبریں