Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دہری شہریت والے سینیٹرز کانوٹیفکیشن روکنے کا حکم

اسلام آباد...سپریم کورٹ نے اٹارنی جنرل کے ذریعے نومنتخب دہری شہریت رکھنے والے سینیٹرز کی تفصیلات طلب کرلیں۔ پیر کوچیف جسٹس کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے ججوں اور سرکاری افسران کی دہری شہریت سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس میں کہا کہ یہ پتہ چلا ہے کہ دہری شہریت والے 6 افراد سینیٹر منتخب ہو گئے ۔اٹارنی جنرل نے بتایا کہ چوہدری سرور، ہارون اختر، مسز نزہت صادق اور سعدیہ عباسی کی دہری شہریت ہے۔ چیف جسٹس نے دہری شہریت کے حامل سینیٹرز کا نوٹیفکیشن روکنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ دہری شہریت والے سینیٹرز نہیں بن سکتے۔ہارون اختر اور چوہدری سرور کے پاس برطانیہ جب کہ نزہت صادق اور سعدیہ عباسی کے پاس امریکہ کی شہریت ہے۔ چاروں پنجاب سے سینیٹر منتخب ہوئے۔چیف جسٹس نے چیئرمین نادرا سے استفسار کیا کہ آپ تارکین وطن کو ووٹ کی سہولت کے حوالے سے کب بریفنگ دیں گے۔تارکین وطن کے معاملے پر نادرا کو مزید وقت نہیں دیں گے ۔تارکین وطن کو ہر صورت ووٹ کا حق ہے۔ نادرا کے کتنے افسران دہری شہریت کے حامل ہیں۔ چیئرمین نادرا نے عدالت کو بتایا کہ نادرا کے لوگوں کو 8 مارچ تک دہری شہریت ظاہر کرنے کا وقت دیا ہے۔چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کتنے سینیٹرز ہیں جن کے پاس دہری شہریت ہے اوروہ منتخب ہوگئے، سینیٹر منتخب ہونے کے بعد آئینی پوزیشن کیا ہوگی ۔ وزیراعظم سیکرٹریٹ میں کتنے لوگ دہری شہریت رکھتے ہیں یہ بھی بتائیں۔
مزید پڑھیں:بیرون ملک پاکستانیوں کیلئے ٹیکس ایمنسٹی اسکیم

شیئر: