سعودی وژن 2030 کی حمایت کرتے ہیں،ممنون
اسلام آباد...صدر ممنون نے عالم اسلام کے مختلف حصوں میں بد امنی اور عدم استحکام کے شکار عوام کی مدد اور بحالی کے لئے ایک نظام کے قیام کی تجویز پیش کی ہے۔ صدر نے اسلام فوبیا کے خلاف کام کرنے پر بھی زور دیا۔امام کعبہ شیخ صالح بن محمدآل طالب سے ملاقات میں صدر نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب تمام عالمی اور علاقائی امور پر ایک جیسے خیالات رکھتے ہیں۔بین الاقوامی فورموں پر ایک دوسرے کے ساتھ بھرپور تعاون کرتے ہیں۔ سعودی حکومت حج اور عمرے کےلئے ہر سال بہترین انتظامات کرتی ہے جس کے لیے میں پاکستانی عوام اور عالم اسلام کی طرف سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔ صدر نے کہا کہ پاکستان سعودی حکومت کے وژن 2030 کی مکمل حمایت کرتا ہے جس سے علاقے میں استحکام پیدا ہوگا ۔معیشت مضبوط ہو گی۔ گزشتہ برسوں کے دوران دنیا میں اسلام فوبیا پیدا ہوا ہے جو حقیقت پر مبنی ہے۔مجھے خوشی ہے کہ اسلام کے خلاف اس تاثر کے خاتمے کیلئے پاکستان اور سعودی عرب مل کر کام کر رہے ہیں۔ ا نہوں نے کہا کہ مسلم دنیا کے بدامنی سے متاثرہ علاقوں کے عوام کی بحالی کےلئے باہمی مشورے سے ایک نظام قائم ہونا چاہیے۔انہوںنے کہا کہ عالم اسلام کے مختلف حصوں میں بدامنی کو فروغ دیا گیا۔مسلم دنیا کو اس سے سبق حاصل کرنا چاہیے۔صدر نے کہا کہ پاکستان چاہتا ہے کہ سعودی عرب اتنا مضبوط ہو کہ دنیا کی کوئی طاقت اس پر بری نظر نہ ڈال سکے۔ سعودی عرب کے ساتھ پاکستان کا تعاون ہمیشہ برقرار رہے گا۔ صدر نے شاہ سلمان بن عبدالعزیز ، ولی عہد محمد بن سلمان اور سعودی عوام کیلئے نیک تمناﺅں کا پیغام دیا۔امام کعبہ نے اس موقع پر کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کا رشتہ محض ایک سفارتی نہیں بلکہ ایمان کا رشتہ ہے۔ پاکستان سعودی عرب کی طاقت ہے۔ دونوں ممالک کے مقاصد یکساں ہیں۔ پاکستان اور سعودی عرب عالم اسلام کی بڑی طاقتیں ہیں جن کی قیادت پر ہمیں مکمل اعتماد ہے۔ امام کعبہ نے کہا کہ عالم اسلام کے اتحاد اور دیگر مسائل سے نمٹنے کیلئے ان کی تجاویز سے سعودی عرب اور وہ خود پوری طرح متفق ہیں۔ دریں اثناءوزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ امام کعبہ کی دورہ پاکستان سے دونوں ممالک کے عوام کے درمیان قریبی اور برادرانہ تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔ وہ پیر کو وزیراعظم آفس میں امام کعبہ الشیخ ڈاکٹر صالح بن محمد بن طالب سے گفتگو کررہے تھے۔ وزیراعظم نے امام کعبہ کے دورہ پاکستان کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہ اس سے دونوں ممالک کے عوام کے موجودہ قریبی اور برادرانہ تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔ پاکستان سعودی عرب کے ساتھ اپنے تعلقات کو اہمیت دیتا ہے جو مذہبی رشتے، تاریخی تعلقات اور باہمی احترام کی بنیاد پر قائم ہیں ۔