حکمران جماعت مسلم لیگ (ن)کو پہلی سبق آموز شکست
کراچی (صلاح الدین حیدر)حکمران مسلم لیگ (ن) کو چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب میں پہلی سبق آزموزشکست کا سامان کرناپڑا ۔ اس کے نامزد امید وار راجہ ظفر الحق سینیٹ کا انتخاب ہار گئے۔(ن ) لیگ کو 46ووٹ ملے جو ان کے لئے حیران کن تھا ۔ اپوزیشن کے نامزد صادق سنجرانی جن کا تعلق اقلیتی صوبے بلوچستان سے تھا،57ووٹ لے کر زبردست اکثریت سے چیئرمین سینیٹ منتخب ہوگئے۔ اپوزیشن اتحاد میں پیپلز پارٹی، تحریک انصاف،ایم کیو ایم،، بلوچستان کے آزاد ،نمائندوں کی حمایت حاصل تھی۔پیپلز پارٹی کے شریک چےئر مین آصف زرداری کی مخالفت کے بعد موجودہ سینیٹ چےئر مین رضا ربانی کی جگہ واضح طور پر خالی ہوچکی تھی، اس کے باجوود نوا ز شریف مصرتھے کہ اگر پی پی پی نے رضا ربانی کو عہدے کے لئے دوبارہ چنا تو (ن ) لیگ نے اس فیصلے کی حمایت کردی۔ خود بلاول بھٹو اور پیپلز پارٹی کے سید خورشید شاہ بھی رضا ربانی کو عہدے پر دےکھنے کے حق میں تھے لےکن زرداری کے فیصلہ کو کون چیلنج کرتا۔جو ڑ توڑ ، ملاقاتیں، گفتگو وشنید مختلف دھڑوں کے درمیان ہوتی رہیں بالآخر مجبور ہو کر نوازشریف نے دوسرے پارلیمنٹرین راجہ ظفر الحق کو سینیٹ کے چےئر مین کے لئے نامزد کردیا ۔ جو ڑ توڑ، خریدو فروخت کے الزامات ، نئی نئی تاویلیں دی جاتی رہیں، یہاں تک کہ دن کے2 بجے تک مبصرین اس بحث میں الجھے رہے کہ آخر فتح حکمران (ن) لیگ کی ہوگی یا حزب اختلاف کی جماعتوں کا اتحاد کامیاب ہوجائے گا۔دلائل دئےے جاتے رہے کئی اےک مبصرین نے تو ےہاں تک دعویٰ کردیا کہ اپوزیشن اتحاد جو بلوچستان یعنی چھوٹے صوبے سے اس اہم منصب کو پر کرنے کی جدو جہد میں تقریباً اےک ہفتے سے مصروف تھی، نے مطلوبہ تعداد پوری کرلی ہے ےعنی اس کے پاس 53وو ٹ ہوچکے ہیں، اتحاد میں پیپلز پارٹی، ایم کیو ایم، تحریک انصاف، بلوچستان کے آزاد منتخب ہوئے نمائندے ، قبائلی علاقاجات کے چند لوگوں نے اتحاد کو تقویت بخشی۔ جماعت اسلامی کے فیصلے کا آخری وقت تک انتظار تھا، کچھ وزاءکا کہنا تھا کہ انہوںنے (ن) لیگ کی حمایت کر دی ہے، نواز شریف سے ملاقات متوقع ہے۔ حکمران مسلم لیگ جس کے قائد نواز شریف ہیں، کے پاس صرف 49ووٹ تھے، وزیر خزانہ ، اسحق ڈار جو طویل بیماری کے باوجود لندن میں مقیم ہیں چونکہ پاکستان نہیں آسکتے اس لئے ان کا ووٹ ضائع ہوجائے گا۔ دوسری طرف سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ثاقب نثار صاحب نے کہا ہے کہ اسحاق ڈارجو عدالت سے مفرور قرار دئےے گئے ہیں تو کیا کوئی مفرور شخص بھی ووٹ ڈال سکتاہے؟