نیا بجٹ بنانے میں کوئی مشکل نہیں،مفتاح اسماعیل
اسلام آباد... وزیراعظم کے مشیر برائے خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ ملکی معیشت بہت بہتر ہے۔جی ڈی پی کی شرح نمو میں تیزی اور مہنگائی میں کمی سے عوام کو ریلیف ملے گا۔ جمعہ کو صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جی ڈی پی کی شرح نمو رواں مالی سال کے اختتام تک 6 فیصد ہو جائے گی۔ مہنگائی کی شرح 4 فیصد سے کم رہے گی جو معاشی ترقی کو ظاہر کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 6 فیصد کی شرح نمو پچھلے 10 سال کی بلند ترین شرح ہو گی۔ ایف بی آر کے ریونیو کی وصولی بھی ہدف کے مطابق ہو رہی ہے ۔آئندہ مالی سال کے لئے بجٹ بنانے میں کوئی مشکل درپیش نہیں ہو گی۔ مشیر خزانہ نے کہا کہ مسلسل خسارے میں چلنے والے اداروں کی نجکاری ضروری ہے۔ 400 ارب تک کا نقصان ہو رہا ہے۔ یہ رقم تعلیم اور صحت جیسے شعبوں پر خرچ کی جا سکتی ہے۔ پاکستان ا سٹیل ملز کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ 200 کروڑ خرچ کر کے 85 کروڑ کی پیداوار کیا معنی رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کو ایک روپے میں سٹیل ملز خریدنے کی پیشکش کی تھی لیکن انہوں نے قبول نہیں کی۔ ایک سوال پر مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ہماری حکمت عملی جی ڈی پی کی شرح نمو میں تیزی لانا ہے۔ اس سے برآمدات اور براہ رست سرمایہ کاری بھی بڑھے گی۔ قرضوں کی شرح خود بخود کم ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اب آئی ایم ایف کے پروگرام میں شامل نہیں۔ اس لئے اس سے کسی اتفاق کی ضرورت نہیں۔ انہوں نے کہا کہ صارفین کو سبسڈی کے لئے 115 ارب روپے رکھے گئے ہیں، ای سی سی نے گردشی قرضے کے معاملے کو حل کرنے کے پلان کی منظوری دی ہے۔آئندہ پیر سے اس پر عمل شروع ہو گا۔ گردشی قرضوں میں سے آئی پی پیز کے 162 ارب روپے سے زیادہ نہیں۔ ان کی ادائیگی کے حوالے سے کوئی بڑا مسئلہ نہیں ۔ جی ڈی پی کی شرح نمو میں تیزی اور مہنگائی میں کمی سے عوام کو ریلیف ملے گا۔