اداروں سے نہ لڑیں،اسی میں بھلائی ہے ،چوہدر ی نثار
ٹیکسلا ... سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا ہے کہ ملک کو تنقید لے بیٹھی ہے۔ہر چیز پر تنقید اچھی نہیں ہوتی۔ سیاست پہلوانی یا باکسنگ کا میچ نہیں۔سیاست میں مقابلہ قوتوں سے ہوتا ہے۔ اداروں سے نہیں۔ نواز شریف کی بھلائی اسی میں ہے کہ اداروں سے لڑائی نہ لڑیں۔ میرے حلقے میں میرا متبادل تلاش کرنے والوں کی ضمانتیں ضبط ہوجائیں گی۔ ٹیکسلا میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چوہدری نثار نے کہا کہ 1985 ءسے حلقہ این اے 40 سے سیاست کا آغاز کیا جو 2002 ءتک قائم رہا ۔ ایم این اے منتخب ہوتا رہا۔ 2002 میں اس حلقے کو مجھے ہرانے کیلئے 2 حصوں میں تقسیم کردیا گیا جس پر دونوں حلقوں سے لڑنے کا فیصلہ کیا ۔ نئی حلقہ بندیوں میں یہ حلقہ این اے 59 پھر سے ایک ہوگیا ۔ مئی تک دوستوں سے مشاورت کروں گا پھر فیصلہ کروں گا کہ ٹیکسلا والے حلقے سے انتخاب لڑنا ہے کہ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیاست میں راستے نکالے جاتے ہیں ۔مسلم لیگ (ن) میں کوئی فارورڈ بلاک بنا رہا ہے اور نہ گروپ بنا رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ مجھے بتایا جائے کہ مسلم لیگ (ن) کا بیانہ کیا ہے۔ نوازشریف کی بھلائی اسی میں ہے کہ وہ اداروں کے ساتھ نہ لڑیں۔ ہمیں کوئی ریلیف ملنا ہے تو اسی سپریم کورٹ سے ملنا ہے۔چوہدری نثار نے کہا کہ جوتے کی سیاست بدترین سیاست ہے ۔ اس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ۔انہوں نے کہاکہ وزیراعظم یا کوئی وزیر کسی کا نام ای سی ایل میں نہیں ڈال سکتا۔ مشرف کا نام ڈھائی سال تک ای سی ایل میں رہا ،کسی نے توجہ نہیں دی ۔ انہوںنے کہاکہ اعتزاز احسن مسلم لیگ (ن) کی بجائے اپنی پارٹی کے معاملے پر توجہ دیں ۔ وہ میرا اور مریم نواز کے ووٹوں کا موازانہ کرنے کی بجائے آصف زرداری اور بلاول بھٹو کے ووٹوں کا موازانہ کریں اور تجزیہ کریں ۔