نواز شریف جیل سے بھی پارٹی چلا سکتے ہیں،شاہد خاقان
اسلام آباد..وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ نواز شریف کو سزا ہوئی تو جیل سے بھی پارٹی چلا سکتے ہیں۔ ٹی وی انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ نوازشریف کے جیل جانے کی باتیں مفروضوں پر مبنی ہیں تاہم اگر وہ جیل گئے تو وہاں سے بھی پارٹی پالیسی بناسکتے ہیں۔ اس سے پہلے مشرف دور میں پارٹی چلاتے رہے ہیں۔، لوگوں نے جیل میں رہ کر الیکشن جیتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس طرح کے فیصلوں سے نواز شریف کی سیاست ختم نہیں ہوگی۔ فوجی حکومتوں میں نوازشریف کی سیاست ختم ہوئی اور نہ آج کوئی کرسکتا ہے۔ انہو ں نے کہا کہ پارٹی فیصلوں میں نواز شریف کی رائے کی اہمیت ہوتی ہے۔فیصلے پہلے بھی مشاورت سے ہورہے تھے ۔ اب بھی ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ کسی جوڈیشل مارشل لا پریقین نہیں رکھتا ۔اداروں میں کوئی تصادم نہیں۔ ایک سوا ل پر انہوں نے کہا کہ این آراو قسم کی کوئی چیزمسلم لیگ ن کی حکومت نے کی نہ کررہی ہے۔ موجودہ حکومت کی آئینی مدت کی تکمیل کے بعد متفقہ نگران حکومت کے قیام کیلئے کوششیں جاری ہیں۔ اگر کوششیں ناکام رہیں تو معاملہ الیکشن کمیشن کوسونپ دیاجائے گا۔دریں اثناءلاہور میں کیبل پلانٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ملک میں جوڈیشل مارشل لاءلگے گا اور نہ کوئی اور۔جولائی میں عوام فیصلہ کریں گے جو سر آنکھوں پر ہو گا۔انہوںنے کہا کہ ن لیگ کی حکومت صرف باتیں نہیں کام کرتی ہے۔ بجلی کے منصوبے مستقبل میں بھی پاکستان کو فائدہ پہنچائیں گے۔