Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

صبغت اللہ شاہ راشدی کے خلاف تحقیقات کا فیصلہ

اسلام آباد ... مسلم لیگ فنکشنل لیگ کے سربراہ پیر صبغت اللہ شاہ راشدی بھی نیب کی زد میں آگئے۔ قومی احتساب بیوروکے ایگزیکٹو بورڈ نے تحقیقات کی منظوری دیدی ۔ پیر صبغت اللہ راشدی اور بورڈ آف ریونیو کے کورنگی کراچی کے افسران پر غیر قانونی طور پر سرکاری پلاٹ ایک شخص کو الاٹ کرنے ،ڈیفنس ویو سوسائٹی کی اراضی الاٹ کرانے اور غیر قانونی تعمیرات کے ذریعے قومی خزانے کو 21کروڑ روپے نقصان پہنچانے کا الزام ہے ۔ سابق منیجنگ ڈائریکٹر سوئی سدرن گیس کمپنی عظیم اقبال صدیقی کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے ، ممبر اسٹیٹ سی ڈی اے بریگیڈیئر (ر) اسد منیر اور سی ڈی اے کے دیگر افسران کے خلاف انویسٹی گیشن، عبدالولی خان یونیورسٹی مردان کے افسران کے خلاف انویسٹی گیشن اورسابق اے آئی جی بلوچستان عبدالقدیر بھٹی کے خلاف بھی انکوائری کا فیصلہ کیا ہے۔ سابق پرنسپل پاکستان انٹرنیشنل ا سکول جدہ سحر کامران کے خلاف انکوائری متعلقہ قوانین کے تحت منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے الیکشن کمیشن کو بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا۔چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بدعنوانی ایک کینسر ہے ۔ اس کا تدارک انتہائی ضروری ہے۔ نیب افسران بدعنوانی کے خاتمے کیلئے اپنی بہترین صلاحیتوں کا استعمال کرتے ہوئے کرپشن فری پاکستان کے لئے بھر پور کاوشےں کریں۔ انہوں نے کہا کہ نیب احتساب سب کے لئے کی پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہے ۔ نیب کی پہلی اور آخری وابستگی پاکستان اور عوام سے ہے ۔ 
مزید پڑھیں:نیب ریفرنسز میں سز ا نہیں دی جا سکتی ،نواز شریف

شیئر: