10فٹ لمبی وہیل پلاسٹک کھا کر ہلاک
میڈرڈ.... مقامی ساحل پرگزشتہ ماہ جو انتہائی لمبی اور وزنی نر وہیل مردہ حالت میں ملی تھی اسکی پوسٹ مارٹم رپورٹ آگئی ہے اور اس رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ تقریباً6ٹن وزنی اور 10میٹر لمبی وہیل پلاسٹک نگل کر ہلاک ہوئی۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق اس کے پیٹ سے جو 29کلو گرام پلاسٹک کی مختلف چیزیں برآمد ہوئی ہیں۔ ماہرین او رڈاکٹروں کا کہناہے کہ اس وہیل کی ہلاکت کی اصل وجہ یہ ہوئی کہ پیٹ میں جانے والے پلاسٹک کی اشیاء نے اس کی آنتو ں کو بری طرح لہولہان کردیا اور خون کے اندرونی اخراج کی وجہ سے ہی اسکی موت واقع ہوئی۔ سرکاری ذرائع کا کہناہے کہ اسکے پیٹ سے دو مختلف چیزیں نکلی ہیںان میں خالص پلاسٹک کی چیزوں کا وزن اتنا ہے کہ اگر ان کے نگلنے سے آنتیں زخمی نہ بھی ہوتیں تو افزائش نسل کیلئے کام آنے والے اس وہیل کی موت ضرور ہوجاتی۔پوسٹ مارٹم کے دوران اسکے پیٹ سے جو چیزیں نکلی ہیں ان میں پلاسٹک کی تھیلیاں ، جال ، پلاسٹک کے ڈبوں میں رکھی ہوئی جام و جیلی کے ڈبے ۔ یہ ساری چیزیں اس کے نظام ہضم کو تباہ و برباد کرچکی تھیں۔ واضح ہو کہ اس وہیل او راس جیسے دوسرے مختلف آبی جانوروں کی ہلاکتوں کی جو خبریں گزشتہ چند سالوں سے سامنے آرہی ہیں ان میں سمندر میں غیر ذمہ دارانہ طور پر پھینکی جانے والی پلاسٹک کی اشیاء کا بڑا اہم کردار ہے اور ہسپانوی حکام نے سمندر میں اس قسم کے کچرے وغیرہ پھینکنے والو ں کے خلاف سخت کارروائی کا اعلان کیا ہے۔ بیشتر اموات کی وجہ آنتوں کے اندرونی حصے میں خاص قسم کے زخم پیری ٹونٹس سے ہوتی ہے۔ ہسپانوی محکمہ ماحولیات کے ڈائریکٹر جنرل کونسیلو روزارو کا کہناہے کہ اس قسم کی وہیل بحیرہ آرکیٹک کے بالائی حصے کے علاوہ دنیا کے تقریباً تمام سمندروں میں پائی جاتی ہیں تاہم انہیں گہرے پانیوں میں رہنا زیادہ پسند ہے۔