داخلی سلامتی سے متعلق پالیسیاں رول بیک ؟
اسلام آباد... وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار کی داخلی سلامتی کے حوالے سے تمام پالیسیاں رول بیک کردیں۔ قومی ایکشن پلان پر عمل درآمدکی رفتار مزید سست ہوگئی ۔مقتدر حلقوں کی جانب سے شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے ۔وزارت داخلہ کے ذرائع نے بتایا کہ دینی مدارس کی رجسٹریشن ، ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں نام ڈالنے اور نکالنے۔ اسلحہ لائسنسوں کے اجراءاور تجدید،عام گاڑیوں کو بلٹ پروف بنانا۔عالمی این جی اوز کی رجسٹریشن کے نئے طریقہ کار ، غیر ملکیوں کی بغیر ویزا پاکستان آمد ،منی لانڈرنگ کی روک تھام کے لئے سخت اقدامات اور قومی ایکشن پلان کے تحت جو پالیسیاں سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار نے بنائی تھیں۔ ان پر عمل درآمد جاری تھا۔ ان سب کو وزیر داخلہ احسن اقبال نے تبدیل کر دیا ۔ ذرائع نے کہا کہ ان پالیسیوں کو ایک طرح کا رول بیک کر دیا گیا ۔سابق وزیر داخلہ نے امریکہ، برطانیہ سمیت کسی بھی ملک کے شہری کو بغیر ویزا پاکستان آنے پر ایئرپورٹ سے ہی ڈی پورٹ کرنے کی پالیسی بنائی تھی۔ اس کے تحت سیکڑوں افراد کو واپس بھی بھجوایاگیا تھا۔ احسن اقبال نے س پالیسی میں نرمی کردی۔ ذرائع نے کہاکہ اب جو بغیر ویزے کے آتے ہیں انہیں ایئرپورٹ ویزا دیدیا جاتا ہے۔ اس سے پاکستان کی سلامتی متاثر ہورہی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ پاکستان میں کام کرنے والی عالمی غیر سرکاری تنظیموں کو بغیر قواعد و ضوابط اور نئے قانون کے آنے تک کام سے روکا گیا تھا۔ احس اقبال نے اکثر آئی این جی اوز کو کام کرنے کی اجازت دیدی۔