جمہوریت نہیں بدترین ڈکٹیٹر شپ ہے،نواز شریف
اسلام آباد..سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ نیب کیسز میں مجھے سزا دلوانے کی پوری کوشش کی جارہی ہے تاکہ5ججوں کو شرمندگی سے بچایا سکے۔ یہ تاریخ اور آنے والی نسلوں کو کیا جواب دیں گے۔ انہوںنے کہا کہ اتنی پابندیاں مارشل لامیں نہیں لگائی گئیں جو اب دیکھنے آرہی ہیں۔ احتساب عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آئے روز ایسے فیصلے دئیے جاتے ہیں جن کی کوئی منطق نہیں۔اس وقت ملک میں جو ہو رہا ہے یہ جوڈیشل مارشل لا سے کم نہیں۔ملک میں جمہوریت نہیں، بدترین ڈکٹیٹر شپ ہے،چاہے ثاقب نثار کی طرف سے ہو۔اگر خود بات کرتے ہیں تو دوسرے کا جواب سننے کی بھی ہمت ہونی چاہیے۔سابق وزیراعظم نے چیف جسٹس کا نام لئے بغیر کہاکہ آپ اسپتالوں میں ضرور جائیں،آلو پیاز اور ٹماٹر کے نرخ بھی معلوم کریں مگر ماتحت عدلیہ میں زیر التواء مقدمات کا بھی پتہ کریں۔ کسی مظلوم کے گھر بھی جائیں جس کے مقدمے کا فیصلہ 20 سال سے نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ امیر جماعت اسلامی نے سینیٹ الیکشن پر بڑی معنی خیز بات کی ہے۔سراج الحق نے کہا کہ اوپر سے حکم آیا اسی لئے سینیٹ میں ووٹ دئیے گئے۔ عمران خان سے پوچھتا ہوں کہ کیا انہوں نے اوپر والوں کے حکم کی تعمیل کرتے ہوئے تیر کو ووٹ نہیں دیا؟ خان صاحب سینیٹ الیکشن پر اپنے ایم پی ایز کی تو سرزنش کر رہے ہیں مگر وہ اپنی بھی سرزنش کریں کہ کس کہ کہنے پر سینیٹ میں ووٹ دیئے۔ کیا عمران خان چوہدری سرور کے حوالے سے بھی قوم کو جواب دیں گے انہیں ووٹ کیسے ملے۔ ملک میں تبدیلی کی باتیں کرنے والے بے اصولی کی سیاست کر رہے ہیں۔اس سار ے عمل میں صرف ن لیگ اور اس کے اتحادیوں نے شفاف طریقے سے ووٹ دیا۔ایک سوال پر انہوںنے کہا کہ موجودہ پارلیمنٹ میں کوئی دم خم نہیں ، اگلی پارلیمنٹ میں فیصلے ہوں گے۔