بہت ہو گیا،ہماری بھی عزت ہے ،احسن اقبال
اسلام آباد..وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ اگر چیف جسٹس کی توہین ہوتی ہے تو میری بھی توہین ہوتی ہے۔میں نے کسی کو غلط لگادیا تو ثبوت دیں توہین نہ کریں۔چیف جسٹس کو گالیاں دینے کا اختیار نہیں ۔ ججز، جرنیل، سیاستدانوں اور میڈیا کی ذمہ داری ہے آگ لگانے کے بجائے مل کر ملک کی خدمت کریں ۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ ہم بھی پاکستان کے ساتھ مخلص اور پیار کرتے ہیں ۔ہماری بھی عزت ہے ۔جتنا کوئی فوجی محب وطن ہے ۔ اتنے سیاست دان بھی ہیں ۔ اگر کوئی جج محب وطن ہے تو سیاست دان بھی محب وطن ہیں۔ بہت ہوگیا چیف جسٹس صاحب۔ہم نے ہمیشہ باعزت طریقے سے سیاست کی ہے۔ حکومت کو شاباش نہیں دے سکتے تو روزانہ طعنے نہ دیئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے معاشی ترقی کے 2کیچ چھوڑ دیئے۔ 60 کی دہائی میں ترقی کا سفر روک دیا گیا ۔ 90 کی دہائی میں معاشی اصلاحات کا سفر روک دیا گیا۔ دنیا کا شاید ہی کوئی ملک ہو جو سی پیک میں سرمایہ کاری کا نہ سوچ رہا ہو۔ امریکہ اور یورپ سب سی پیک میں سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ گوادر کا ماسٹر پلان ہانگ کانگ سے بھی بہتر بنایا جائے گا ۔عقل کے اندھوں کو کون سمجھائے کہ ترقی رابطوں سے ہوتی ہے۔ سڑک ہوگی تو پڑھنے کےلئے جاسکیں گے۔سڑک ہوگی تو مریض اسپتال پہنچے گا۔انہوں نے کہا بلوچستان اور جنوبی پنجاب میں خود ساختہ پیٹریاٹ گروپ بنائے جا رہے ہیں۔ پیٹریاٹ گروپ کا سکہ اور اب ایم ایم اے کا خیال پرانا ہوچکا۔