ٹیپوسلطان یونیورسٹی کے قیام کے اعلان سے بی جے پی اور کانگریس کو تکلیف، اویسی
حیدرآباد- - - صدر مجلس اتحاد المسلمین اسد الدین اویسی نے بنگلور کے پھلیکشور نگر اسمبلی حلقہ کے تحت ڈی جے پلی میں ڈی جے ایس کے امیدوار پرسناکمار کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کرناٹک انتخابات میں کانگریس نے اپنا انتخابی منشور جاری کیا جس میں ایک لفظ بھی مسلمانوں سے متعلق نہیں۔ کانگریس اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں سے ہمدردی کا دم بھرتی ہے لیکن عملی میدان میں انجام بن جاتی ہے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ اگر جنتادل سیکولر کی حکومت قائم ہوگئی تو اقلیتی بہبود کا بجٹ 8 ہزار کروڑ روپے تک پہنچا دیا جائیگا۔ کانگریس پہلے یہ کہتی تھی کہ مجلس ووٹ کاٹنے والی جماعت ہے ،اب جبکہ جنتادل سیکولر پارٹی یعنی دیوے گوڑا کی تائید کی گئی تو کانگریس کو پریشانی لاحق ہوگئی۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کی جانب سے جے ڈی ایس کو بی جے پی کی ٹیم کہا جارہا ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ کانگریس اور بی جے پی سے صرف جے ڈی ایس ہی مقابلہ کرسکتی ہے۔ صدر مجلس نے کہا کہ جنتادل سیکولر قائد کمار ا سوامی نے یہ اعلان کیا کہ وہ شمالی کرناٹک میں ٹیپو سلطان کے نام سے یونیورسٹی قائم کریں گے۔ اس اعلان پر کانگریس اور بی جے پی کو تکلیف لاحق ہوگئی۔ صدر مجلس نے کہا کہ جموں میں 8 سالہ بچی کی بے حرمتی اور قتل کا واقعہ انتہائی شرمناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ بنگلور کے بلدیاتی انتخابات میں جب وہ یہاں آنا چاہتے تھے تو سدارامیا نے آنے کی اجازت نہیں دی ۔ پولیس نے ہماری آمد پر پابندی لگا دی تھی۔ حقیقت میں کانگریس اور بی جے پی میں کوئی فرق نہیں۔ اتر پردیش کے بعد سب سے زیادہ فرقہ وارانہ فسادات کرناٹک میںہوئے جن سے کانگریس کا حقیقی چہرہ سامنے آگیا۔