Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پی آئی اے کا بیڑا غرق کردیا گیا،چیف جسٹس

اسلام آباد... سپریم کورٹ میں پی آئی اے کی نجکاری اورآڈٹ سے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس ثاقب نثار نے سابق مشیر ہوابازی شجاعت عظیم کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے کا حکم دے دیا۔ منگل کو چیف جسٹس کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے کی سماعت کی۔ چیف جسٹس نے سابق مشیر ہوا بازی شجاعت عظیم کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ آپ عدالت میں جیب سے ہاتھ نکال کر کھڑے ہوں۔چیف جسٹس نے شجاعت عظیم سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ سب نقصان آپ کے دور میں ہوا۔شجاعت عظیم نے جواب دیا کہ میرے دور میں نقصان نہیں ہوا۔ جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ اربوں روپے کیا اوپر سے فرشتے آکر کھا جاتے ہیں؟ اس ملک کا ایک پیسہ نہیں جانے دیں گے۔شجاعت عظیم نے عدالت کو بتایا کہ 2 سال مشیر ہوا بازی رہا، میرا تعلق پی آئی اے سے نہیں تھا ۔جب آیا تو اسلام آباد ایئرپورٹ کی حالت ب±ری تھی۔ مجھے ایڈوائزر بنایا گیا تھا لیکن دہری شہریت پر ایک ماہ میں عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ پی آئی اے کا بیڑا غرق کردیا گیا ۔یہ ذکر بھی نہ کریں کہ کس بنیاد پر آپ کی تعیناتی ہوئی۔کیا آپ آسمان سے اترے ہوئے تھے؟'چیف جسٹس نے شجاعت عظیم سے کہا کہ آپ تحریری طور پر جواب دیں۔بعدازاں جسٹس ثاقب نثار نے شجاعت عظیم کا نام ای سی ایل میں ڈالنے اور ان کے خلاف تحقیقات کرکے ریفرنس فائل کرنے کا حکم دے دیا۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ فرانسک آڈٹ رپورٹ مل چکی ہے۔پی آئی اے کو نقصان پہنچانے والے ذمہ داروں کو نہیں چھوڑیں گے۔
مزید پڑھیں:اصغر خان کیس کے فیصلے پر عملدرآمد کا حکم

شیئر: