Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

منی لانڈرنگ کی تحقیقات انتقامی کارروائی نہیں،نیب

اسلام آباد... قومی احتساب بیورونے وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مبینہ منی لانڈرنگ کی تحقیقات کا مقصد کسی کی دل آزاری یا انتقامی کارروائی مقصود نہیں تھی ۔ترجمان نیب کی جانب سے جاری وضاحتی بیان میں کہا گیا کہ مبینہ منی لانڈرنگ کے حوالے سے میڈیا رپورٹس پر نوٹس لیا گیا۔ میڈیا میں شائع ہونے والے کالم کے تناظر میں پریس ریلیز جاری کی۔ اس میں ورلڈ بینک کی مائیگریشن اینڈ ریمنٹس فیکٹ بک 2016 کے حوالے سے واضح طور پر 4.9 ارب ڈالر کا خطیر زر مبادلہ ہند منتقل کئے جانے کا ذکر ہے۔ ترجمان نے کہا کہ مبینہ میڈیا رپورٹس پر شکایات کی جانچ پڑتال کا فیصلہ کیا گیا۔ منی لانڈرنگ کی تحقیقات نیب کے دائرہ اختیار میں قانون کے مطابق شامل ہے۔ جانچ پڑتال قانون کے مطابق ہو رہی ہے ۔نیب اعلامیہ کے مطابق میڈیا رپورٹ میں کہا گیا تھاکہ نواز شریف، سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار، سابق گورنر اسٹیٹ بینک اشرف محمود وتھرا اور سابق ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک سعید احمد کے ذریعے 2015 اور 2016 میں پاکستان کے غیر ملکی زرمبادلہ سے 4 ارب 90 کروڑ ڈالر کی منی لانڈرنگ کی گئی۔ یہ رقم دبئی بھجوائی اور پھر اسے ہندوستانی حکومت کے سرکاری خزانے میں منتقل کیا گیا، اس سے ہند کے غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر بڑھ گئے جبکہ پاکستان کے زر مبادلہ ذخائر کم ہو گئے ورلڈ بینک کے کنٹری منیجر برائے پاکستان اور ان کے انٹرنل آڈیٹر ز نے اسٹیٹ بینک کے ہیڈ آفس کراچی میں فارن کرنسی ریزرو اکاونٹس کے تفصیلی آڈٹ کے دوران اسے پکڑا اور یہ حقیقت ورلڈ بینک نے اپنی جامع اور تفصیلی رپورٹ میں شائع کی جو آن لائن دستیاب ہے۔ ترجمان نے کہا کہ ملک سے بلاامتیاز بدعنوانی کے خاتمے کے لئے اپنے عزم سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
مزید پڑھیں:چیئرمین نیب کو ایوان میں طلب کیا جائے ،شاہد خاقان

شیئر: