نیب کا ہاتھ لٹیروں تک پہنچے گا،جسٹس جاوید
پشاور... چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے کہا ہے کہ ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ اور بدعنوان عناصر کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی نیب کی اولین ترجیح ہے۔ خیبرپختونخوا سمیت پورے ملک کی ترقی و خوشحالی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ بدعنوانی ہے۔ نیب کا نعرہ نیب کا ایمان کرپشن فری پاکستان ہے۔ پشاور میںمضاربہ کیس اور دیگر کیسوں میں نیب کی طرف سے واگزار رقم متاثرین میں تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین نیب نے کہا کہ چراغ سے چراغ جلتا رہے گا تو ملک سے کرپشن کے اندھیرے ختم ہو جائیںگے۔ انہوں نے کہا کہ نیب نے اپنے قیام سے اب تک 290 ارب روپے برآمد کرکے قومی خزانے میں جمع کرائے جس میں 14 ارب روپے کی رقم نیب خیبرپختونخوا نے برآمد کی تھی۔انہوں نے کہا کہ احتساب جرم ہے تو قوم کے مفاد میں کرتے رہیں گے۔ نیب کی تمام تر وفاداریاں صرف پاکستان کے ساتھ ہیں۔ شخصیت پرستی سے بالاتر ہو کر کرپشن مقدمات کی تفتیش اور تحقیقات کرتے ہیں۔آج تک ہر قدم نیب قانون اور آئین کے مطابق اٹھایا ہے۔ نیب کو کوئی شوق نہیں کہ وہ تھانیداری کرے ۔ نیب کی کسی سے کوئی دشمنی نہیں۔نیب کے نوٹس میرے ذاتی دعوت نامے نہیں ہوتے۔ سیاستدان اور بیورو کریٹ یہ نہ سمجھیں کہ نیب کی جواب طلبی پر ان سے کوئی زیادتی ہوئی ہے۔ چیئرمین نیب نے کہا کہ ملک پر 84 ارب ڈالر کا قرض ہے۔ یہ کہاں خرچ ہو ا اس کا بھی احتساب بھی کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ نیب کی تذلیل کریں یا طنز کریں ہمیں پروا نہیں ۔ جو سمجھتے ہیں کہ ا نہیں پوچھا نہیں جاسکتا وہ غلط فہمی دور کرلیں۔ نیب کا ہاتھ ان تک پہنچے گا اور لوٹی دولت واپس لی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ بیوروکریسی کی وفاداری حکومتوں سے نہیں ملک سے ہونی چاہیے۔