کراچی و حیدر آباد میں لوڈشیڈنگ پر چیف جسٹس برہم
کراچی ... سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ثاقب نثار نے کراچی میں کئی کئی گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کے الیکٹرک کو غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کا حکم دیا ہے۔سپریم کورٹ رجسٹری کراچی میں لوڈ شیڈنگ سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔چیف جسٹس نے ریمارکس د ئیے کہ کیا نجکاری کا مطلب یہ ہے کہ کراچی کے لوگوں کو جہنم میں ڈال دیں؟ ۔ کیا ان کو بجلی دینا آپ کا کام نہیں؟ رمضان شروع ہورہا ہے۔ اس طرح تو پورا رمضان گزر جائے گا ۔کراچی کے لوگ بلک جائیں گے۔کے الیکٹرک کے وکیل نے کہا کہ فالٹس کی وجہ سے مسائل آتے ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ فالٹس کی صورت میں بیک اپ کیوں نہیں ہوتا؟۔ آپ کو کس نے لوڈ شیڈنگ کی اجازت دی؟یہ تو مجرمانہ غفلت ہے۔ کیا آپ کے خلاف مقدمہ درج کرانے کا حکم دے دیں؟۔ سپریم کورٹ نے کے الیکٹرک کو لوڈ مینجمنٹ کے نام پر غیر ضروری لوڈشیڈنگ نہ کرنے کا حکم دیتے ہوئے 20 مئی کو تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔سپریم کورٹ نے حیدرآباد میں بھی بجلی کی لوڈ شیڈنگ پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے حیدرآباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (حیسکو) کے سربراہ کی سرزنش کی۔ عدالت نے حیسکو کو بجلی چوری کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کا جامع پلان بنا کر دیں۔